ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو کس نے روکا ہے؟

اسمبلی انتخابات میں مسئلہ اُٹھانے پر بی جے پی سے اپوزیشن کا سوال

متھرا 2 فروری (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے بی جے پی منشور میں رام مندر کی تعمیر کا اعادہ کئے جانے پر ضلع متھرا میں سیاسی مخالفین نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ کانگریس کا یہ الزام ہے کہ پارٹی نے ہمیشہ ایودھیا مسئلہ کا سیاسی فائدہ اُٹھانے کی کوشش کی ہے۔ حلقہ اسمبلی متھرا سے کانگریس امیدوار پردیپ ماتھر نے کہاکہ بی جے پی کو انتخابات کے موقع پر رام مندر کا مسئلہ یاد آتا ہے اور اب اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ مسئلہ دوبارہ اُٹھایا گیا ہے۔ انھوں نے بی جے پی سے یہ سوال کیاکہ مندر کی تعمیر سے کس نے روکا ہے جبکہ مرکز میں وہ برسر اقتدار ہے۔ ماتھر نے کہاکہ عوام اب گمراہ ہونے والے نہیں ہیں کیوں کہ انھیں معلوم ہوگیا ہے کہ یہ صرف جملے والی پارٹی ہے۔ بہوجن سماج پارٹی امیدوار یوگیش دیویدی نے بی جے پر یہ الزام عائد کیاکہ اسمبلی انتخابات میں رام مندر کے مسئلہ کو ترپ کے پتہ کے طور پر استعمال کررہی ہے  جبکہ ریاست میں اسمبلی انتخابات 11 فروری سے مرحلہ وار منعقد ہوں گے۔ انھوں نے کہاکہ بی جے پی مرکز میں گزشتہ ڈھائی سال سے اقتدار میں ہے لیکن رام مندر کے مسئلہ پر خاموشی اختیار کرلی گئی اور اب انتخابات سے عین قبل عوام کے مذہبی جذبات مشتعل کرنے کی کوشش میں ہے۔ تاہم بی جے پی کے قومی ترجمان سری کانت شرما نے اس مسئلہ پر اپوزیشن کی تنقیدوں کو مسترد کردیا اور یہ کہنا درست نہیں ہے کہ پارٹی کو صرف انتخابات کے وقت رام مندر یاد آتی ہے اور بتایا کہ یہ ایک عقیدہ کا معاملہ ہے۔ سیاست سے دور رکھنا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ رام مندر کی تعمیر پر بی جے پی کاربند ہے اور ایودھیا میں ایک عالیشان مندر تعمیر کو فراموش نہیں کیا جائے گا جوکہ دستور کے دائرہ کار میں تعمیر عمل میں آئے گی۔ حلقہ اسمبلی گوردھن سے راشٹریہ لوک دل امیدوار کنور نریندر سنگھ نے کہاکہ بی جے پی کے انتخابی منشور میں رام مندر کا مسئلہ دوبارہ چھیڑنے کا مطلب ووٹوں کی خاطر عوام کے مذہبی جذبات کے ساتھ کھلوار ہے۔حلقہ متھرا سے ایک اور آر ایل ڈی امیدوار اشوک اگروال کا کہنا ہے کہ رام مندر کی تعمیر مسلمانوں کے اتفاق رائے سے کی جانی چاہئے۔