ایودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی قابل قبول ، ۵؍ دسمبر کو مسلم رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ: سوامی نریندرگری

لکھنؤَ : ایودھیا میں بابری مسجد ۔ رام مندر کے معاملہ پر ہندو مذہبی گرو مہنت نریندر گری نے کہا کہ اس معاملہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی قابل قبول ہوگا۔ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے سربراہ مہنت نریندر کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ اور اتفاق رائے سے ہی ا س مسئلہ کا حل نکا لا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت چاہے تو قانون بنا کر یا آرڈیننس کے ذریعہ سے بھی اس کاحل تلاش کرسکتی ہے ۔

وی ایچ پی اورشیو سینا کے ایودھیا میں ہوئے پروگرام پر سخت تنقید کرتے ہوئے مہنت گری نے کہا کہ ان کے ان پروگراموں سے کچھ فرق نہیں پڑا ۔ مسئلہ ابھی بھی جوں کا توں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے انتخابی مفادات کیلئے آئے تھے ۔ ایودھیا میں سیاسی روٹیاں سیکیں جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی او روی ایچ پی میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں ہم نے ۵؍ ڈسمبر کو ایک میٹنگ رکھی ہے جس میں مسلم رہنما بھی شرکت کریں گے ۔