ایودھیا تنازعہ: بابری مسجد۔رام جنم بھومی کے زمینی تنازعہ پر سپریم کورٹ میں آج سے پانچ رکنی بینچ سماعت شروع کرے گی

نئی دہلی: سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ ایودھیا کے زمین تنازع پر آج سے باضابطہ سماعت کا آغاز کرے گی۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی والی پانچ رکنی آئینی بنچ کو اس معاملے میں سماعت کرنی ہے۔ آئینی بینچ میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس این وی رمنا، جسٹس ادے امیش للت اور جسٹس ڈی چندرچوڑ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے ایودھیا میں متنازع زمین کو تین حصوں برابر تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے حکم کو کسی بھی فریقی نے تسلیم نہیں کیا اور فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا۔

ایودھیا تنازعہ عام انتخابت کی روح سے انتہائی اہم ہو گئے ہیں کیونکہ آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں نے رام مندر کی تعمیر کی مدے کو وقار سے زیادہ انتخابی مدا بنا لیا ہے۔ یہ مدا کیونکہ بی جے پی کے انتخابی منشور میں تھا اس لئے بی جے پی سے جڑے تمام گروپ یہ چاہتے ہیں کہ عام انتخابات سے پہلے رام مندر کی تعمیر کے تعلق سے کچھ علامتی کام شروع ہو جائے۔ ادھر سپریم کورٹ نے اس معاملہ کو روز کی بنیاد پر سننے سے انکار کر دیا ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ کیونکہ عوام میں بی جے پی کی حکومت کے خلاف ناراضگی بڑھ رہی ہے اس لئے وہ رام مندر کے مدے کو بہت بڑا بنانا چاہتی ہے۔ عوام کی ناراضگی کو کم کرنے کے لئے اعالی ذاتوں کے لئے دس فیصد ریزرویشن دینے کا بل پارلیمنٹ میں لایا گیا اور وہ دونوں ایوانوں سے منظور بھی ہو گیا۔