ایوارڈس کی حوالگی میں بدعنوانیاں

حکومت کی من مانی پر صحافتی برادری میں ناراضگی
کریم نگر ۔ 2 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ ریاست میں یوم تاسیس کے موقع پر مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات کے سلسلے میں حوالے کئے جانے والے ایوارڈس کے لئے نامزدگی نشاندہی کے بجائے درخواست دینے کے لئے اعلان کیا گیا۔ 25 مئی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی اور نمونہ درخواست کی ہدایت دی گئی۔ نمونہ درخواست بھی زیراکس سنٹر سے پانچ روپئے میں فروخت کی گئی۔ اس ضمن میں درخواست کی خانہ پُری کرکے فنکاروں نے مقررہ تاریخ کے اندر داخل کردی۔ ان درخواستوں کی تنقیح کی بجائے برسراقتدار ٹی آر ایس پارٹی، وزراء، ارکان اسمبلی کی ہدایت اور نشاندہی پر ان ہی افراد کا انتخاب کیا گیا۔ چاہے وہ اس کے اہل ہوں یا نہ ہوں۔ رات کے 2 بجے تک یہ سلسلہ چلتا رہا۔ بعدازاں انہیں افراد کو قطعیت دی گئی جو سال گزشتہ بھی برسراقتدار پارٹی کی سفارش سے اخبار کے رپورٹرس کو ایوارڈ دیا جاچکا تھا۔ جب اپنے چاہنے والوں کو اپنی پسند سے ایوارڈ دینا ہی انہیں مقصود تھا تو درخواست داخل کرنے کے لئے کیوں کہا گیا۔ راست اگر انہیں فنکاروں یا رپورٹرس کے نام کا اعلان کردیتے۔ گزشتہ سال بھی اپنی پسند کے افراد کا انتخاب عمل میں آیا۔ امسال بھی ویسا ہی ہوا۔ پچھلے سال فنکاروں کو ایوارڈ نہ دینے پر کسی نے بھی شکایت نہیں کی۔ اب کی بار ایوارڈس نہ ملنے پر کوئی ان کا کیا بگاڑ سکتا ہے۔ حکومت کی اس نازیبا حرکت سے صحافتی برادری میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ حکومت پہلے ہی سے جھوٹے وعدے کرتی چلی آرہی ہے اور ہر معاملہ میں اپنی من مانی کررہی ہے، ہر کوئی اس کے ڈرامے سے بخوبی واقف ہے۔