پٹنہ۔ 21؍ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ بہار نے تیز رفتار ترقی کا ایک اور موقع ضائع کردیا ہے، کیونکہ ریاستی حکومت کی مرکز کے ساتھ تصادم کا رویہ ہے، سابق ڈپٹی چیف منسٹر بہار سشیل کمار مودی نے آج کھل کر سابق چیف منسٹر نتیش کمار پر این ڈی اے سے تعلقات ختم کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کے سخت رویہ کی وجہ سے ہی یہ اتحاد ختم ہوگیا، کیونکہ انھوں نے یکطرفہ طور پر این ڈی اے سے ترکِ تعلقات کا فیصلہ کرلیا تھا۔ اسی کے نتیجہ میں ریاست بہار نے تیز رفتار ترقی کا ایک اور موقع ضائع کردیا۔
انھوں نے کہا کہ اگر جنتادل (یو) قائد نے گزشتہ سال این ڈی اے سے تعلقات ختم نہ کئے ہوتے تو مرکز میں برسراقتدار مخلوط اتحاد اور بہار میں یہی مخلوط اتحاد برسراقتدار ہوتے اور اس کے نتیجہ میں بہار کی حیرت انگیز ترقی ممکن تھی۔ نتیش کمار نے این ڈی اے سے نہ صرف تعلقات توڑ لئے بلکہ چیف منسٹر کے عہدہ سے بھی استعفیٰ دے دیا تاکہ صورتِ حال سے دامن بچا سکیں جس کے نتیجہ میں وہ نریندر مودی کے وزیراعظم منتخب ہونے پر انھیں مبارکباد دینے پر مجبور ہوجاتے۔
سابق ڈپٹی چیف منسٹر نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف منسٹر نے حکومت کو مرکز کے ساتھ تصادم کی راہ پر لاکر چھوڑ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اتحاد برقرار رہتا تو ریاست بہار کا بہت زیادہ فائدہ ہوتا اور جنتادل (یو) اور بی جے پی مرکز کے اقتدار میں بھی ہنوز شریک ہوتے۔ انھوں نے کہا کہ یہ بہار کے عوام کی ریاست کی بدقسمتی ہے کہ ریاست نے مرکز کے ساتھ تصادم کا راستہ اختیار کررکھا ہے۔ مختلف سیاسی پارٹیاں مرکز کی مخلوط حکومت میں ریاست کی نمائندگی کررہی ہیں اور فوائد بھی حاصل کررہی ہیں جب کہ نتیش کمار کے موجودہ اتحاد کی وجہ سے ریاست بہار کا نقصان ہورہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سابق چیف منسٹر نے اپنے اُصولوںکی قربانی دیتے ہوئے آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو سے اتحاد کرلیا اور ہریانہ کے سابق چیف منسٹر اوم پرکاش چوٹالا سے ملاقات کی، حالانکہ دونوں مجرم قرار دئے جاچکے ہیں۔