این ڈی اے حکومت نے اقلیتوں کی ترقی کو یقینی بنایا، خوشامد کی بیماری ختم کردی

حج پالیسی 2018 ء کا مسودہ وزارت کے زیرغور، مرکزی وزیر برائے اقلیتی اُمور مختار عباس نقوی کا بیان

نئی دہلی 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہاکہ این ڈی اے حکومت نے اقلیتوں کی ترقی کے اپنے تیقن کی تکمیل کردی۔ پورے وقار کے ساتھ خوشامد کی بیماری کا خاتمہ کیا۔ کسی کا نام لئے بغیر مرکزی وزیر برائے اقلیتی اُمور نے الزام عائد کیاکہ سیکولرازم کے خود ساختہ چمپئنس صرف اقلیتوں کی خوشامد اور استحصال کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ خاص طور پر اُنھوں نے مسلمانوں کی خوشامد کی اور اُن کا استحصال کیا جس کی وجہ سے یہ برادری پسماندہ ہوگئی لیکن اُنھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے تمام برادریوں بشمول اقلیتوں کی ترقی کو یقینی بنایا ہے اور اُنھیں ملک کی ترقی کے عمل کا مساوی حصہ دار بنایا ہے۔ اُنھوں نے نئے ہندوستان کی تعمیر میں اقلیتوں کی شراکت داری کے موضوع پر ایک سمینار سے خطاب کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے حکومت کی کئی اسکیموں کی ایک فہرست دوہرائی جس پر حکومت برادریوں کی فلاح و بہبود کے لئے عمل آوری کررہی ہے۔ اُنھوں نے مجوزہ حج پالیسی 2018-2022 ء کے بارے میں بات چیت کی۔ پالیسی کے کلیدی مسودہ کی اہم خصوصیات میں عازمین حج کے لئے جن کی عمر 70 سال سے زیادہ ہو، تحفظ برقرار رکھنے اور 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو کم از کم 4 خاتون عازمین حج کے گروپ میں مرد محرم کے بغیر سفر کرنے کی اجازت دینے کو اُجاگر کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ مودی حکومت نے اقلیتوں کی ترقی کے وعدے کی تکمیل کی ہے اور خوشامد کی بیماری کا خاتمہ کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے گزشتہ کئی دہائیوں سے سیکولرازم کے خود ساختہ سیاسی علمبردار اقلیتوں کا استحصال کررہے تھے۔ نقوی نے کہاکہ سابق حکومتوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ مسلمانوں کی بھلائی کے لئے کروڑوں روپئے خرچ کررہی ہیں لیکن مسلم برادری کو ترقی کے نام پر اندھیرے میں رکھا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ترقی مودی حکومت نے گزشتہ 3 سال میں کر دکھائی ہے جس سے غریبوں بشمول اقلیتوں کی کثیر تعداد کو فائدہ پہنچا۔ نقوی نے الزام عائد کیاکہ بعض لوگ کوشش کررہے ہیں کہ حکومت کے ترقی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرسکیں لیکن حکومت نے کسی منفی ایجنڈے کو ترقیاتی ایجنڈے پر غالب آنے کی اجازت نہیں دی۔ اُنھوں نے فروغ فنی مہارت اسکیموں کا تذکرہ کیا جو وزارت کی جانب سے چلائی جارہی ہیں جس کے نتیجے میں ملازمتیں حاصل ہوسکتی ہیں جیسے کہ سیکھو اور کماؤ ، نئی منزل، نئی روشنی اور غریب نواز اسکیموں کا تذکرہ کرتے ہوئے نقوی نے ہنر ہاٹ کی بات کہی جو برادریوں کے کاریگروں کے لئے ایک پلیٹ فارم ہے جہاں پر وہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ کثیر طبقاتی ترقیاتی پروگرام کے تحت اسکولس، کالجس، آئی ٹی آئیز ، پالی ٹیکنک، ہاسٹلس، پینے کا پانی اور ٹائیلیٹ کی سہولتیں، پرائمری صحت مراکز اور آنگن واڑیاں پسماندہ اقلیتی علاقوں میں تعمیر کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں ڈھائی سو سے زیادہ کثیر مقصدی کمیونٹی ہالس جنھیں سدبھاؤ منڈپ کہا جاتا ہے اور 23 اقامتی اسکولس تعمیر کئے گئے ہیں۔ نقوی نے کہاکہ حال ہی میں حج 2017 ء اختتام پذیر ہوا۔ یہ بہت کامیاب اور بلارکاوٹ تھا کیوں کہ مرکزی حکومت نے تمام ضروری تیاریاں وقت سے کافی پہلے متعلقہ محکموں کے تعاون سے مکمل کردی تھیں۔ جملہ ایک لاکھ 24 ہزار 940 عازمین حج جاریہ سال حج کی سعادت سے بہرہ ور ہوئے۔ اُنھوں نے کہاکہ نئی پالیسی کے تحت حج 2018 ء انجام دیا جائے گا جس کا مقصد عازمین حج کو زیادہ آرام دہ ، بلارکاوٹ ذرائع حمل و نقل فراہم کیا جائیں۔ عازمین حج کا تحفظ اور اُن کی سہولتیں ہماری ترجیح ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ نئی حج پالیسی اُن کی وزارت کے زیرغور ہے۔