این ڈی اے حکومت نے افراط زر کی شرح پر قابو پایا

مہنگائی پر راہول گاندھی کی حکومت پر تنقیدیں محض نعرہ بازی ‘ وزیر فینانس ارون جیٹلی کا جواب
نئی دہلی 28 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) راہول گاندھی پر جوابی تنقید کرتے ہوئے وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج لوک سبھا میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ این ڈی اے حکومت نے افراط زر کی شرحوں میں کمی لائی ہے ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بہتر مانسون کے بعد قیمتوں میں مزید کمی آسکتی ہے ۔ راہول گاندھی کی جانب سے پارلیمنٹ میں مودی حکومت پر تنقید کی گئی تھی اور الزام عائد کیا گیا تھا کہ حکومت قیمتوں پر اور خاص طور پر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہے۔ راہول کے بیان کے بعد جیٹلی نے استدلال پیش کیا کہ این ڈی اے حکومت کو بھاری افراط زر کی شرح یو پی اے حکومت سے ورثہ میں ملی ہے ۔ انہوں نے راہول گاندھی سے کہا کہ انہوں نے جو بھی الزامات عائد کئے ہیں ان کے ثبوت کے طور پر کوئی اعداد و شمار پیش نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے راہول سے کہا کہ وہ یو پی اے دور حکومت کے افراط زر کا اب این ڈی اے دور کے افراط زر سے تقابل کریں۔ انہوں نے 2014 کے افراط زر کی شرح کے آج کے دور سے تقابل پر راہول گاندھی سے کہا کہ یہ سب کچھ اعداد و شمار کا مسئلہ ہے نعرہ بازی کا نہیں ۔ یو پی اے حکومت کا جب اقتدار ختم ہوا اس وقت صورتحال انتہائی ابتر تھی لیکن یہ بات فطری ہے کہ جب کوئی امیدوار انتخابات میں مقابلہ کرتا ہے تو وہ یہ وعدہ کرتا ہے کہ اگر وہ اقتدار پر آجائے تو افراط زر کی شرح میں کمی کریگا اس پر کسی کوا عتراض نہیں ہونا چاہئے ۔ یہ اصرار کرتے ہوئے کہ مودی حکومت نے افراط زر کی شرح میں کمی لائی ہے جیٹلی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جب مانسون بہتر ہوگا تو قیمتوں میں مزید کمی آئیگی ۔ انہوں نے دالوں کی قیمتوںمیں اضافہ کا اعتراف کیا اور کہا کہ یہ تشویش کی بات ہے ۔ حکومت کی جانب سے اس مسئلہ پر قابو پانے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور حکومت طلب اور سربراہی میں پائے جانے والے فرق کو ختم کرنے اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ہندوستان میں سب سے زیادہ دالیں پیدا ہوتی ہیں وہیں دنیا بھر میں دالوں کی سب سے زیادہ کھپت بھی ہندوستان میں ہی ہوتی ہے ۔ وزیر فینانس نے اس امید کا اظہار کیا کہ جاریہ سیزن میںدالوں کی پیداوار میں 20 ملین ٹن کا اضافہ ہوگا ۔ اس سال ماہرین موسمیات نے بھی بہتر مانسون اور بارش کی پیش قیاسی کی ہے ۔