این ڈی اے حکومت سے ملک کے دستور و سلامتی کو سنگین خطرہ

بیدر ۔ 9 ؍ستمبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ’’دین بچائو دستور بچائو‘‘ مہم کا ملکی سطح پر جو آغاز کیا ہے وہ نہایت ہی اہم ہے ۔ یہ مہم صرف مسلمانوں کی حد تک ہی محدود نہیں بلکہ ملک میں بسنے والے دیگر اقلیتی فرقوں کیلئے بھی ہے ۔ ان خیالات کااِظہار جناب محمد لئیق الدین ایڈوکیٹ سابق رکن اسمبلی بیدرو سابق صدر نشین ریاستی وقف بورڈ آج یہاں خانقاہ حضرت سیدنا خواجہ ابوالفیض ؒ چشتیہ پورہ بیدر میں منعقدہ مسلمانوں کے ایک خصوصی اجلاس میں صدارتی خطاب میں کیا ۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے برہمن نواز مؤقف سے ملک میں دیگر قوموں کے وجود کیلئے خطرہ  جیسے حالات پیدا ہونے کے امکانات ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک جمہوری ،آزاد ،خود مُختاری اور سیکولر ملک ہے ، اس کا خاص امتیاز یہ ہے کہ یہاں مختلف مذاہب اور الگ ا لگ تہذیبوں سے جُڑے ہوئے افراد ملتے ہیں اور یہاں کے ہر ایک شہری کو اپنے عقیدے اور مذہب پر عمل کی بھر پور آزادی حاصل ہے اور اختلافِ مذہب و تہذیب کے باوجود اتحاد و کثرت میں وحدت کا حسین منظر یہاں دیکھنے کو ملتا ہے ۔ انھوں نے ملکی سطح پر طائرانہ نظر ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک کی دوسری بڑی اکثریت مسلمان ہیں سب سے بڑی دولت ان کا دین اور عقیدہ توحید ہے جس سے وہ کسی قیمت پر بھی دستبردار نہیں ہوسکتے ۔ انھوں نے دینی ملی ، سماجی اور مُختلف سیاسی جماعتوں اور نوجوانوں سے پُرزور مطالبہ کیا کہ وہ اپنے آپسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کلمہ کی بنیاد پر متحد ہوجائیں اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کی دین بچائو دستور بچائو تحریک کو مستحکم کرنے آگے بڑھائیں ۔ جناب محمد حبیب الرحمن  سابق رکن بلدیہ بیدرنے کہا کہ پولیس ایکشن کے نام پر دو لاکھ سے زائد مسلمانوں کا قتل ِ عام کیا گیا اورملک میں60 ہزار سے زائد مرتبہ فسادات ہوئے ۔ انھوں نے کہا کہ یکساں سیول کوڈکا سیدھا سیدھا مقصد یہ ہے کہ شیر کوپنجرے میں بند کرکے اُسے بھوکا رکھا جائے ۔12 بچے پیدا کریں یا 5 بچے پیدا کریں یہ ہمارے اختیار کی بات ہے ۔آر ایس ایس اور اس کی ہمنوا تنظیموں کی جانب سے ایک بڑے عرصہ سے بیان بازی اور شرانگیزی کا سلسلہ جاری ہے ۔ جو بند ہونا چاہئے ۔ جناب سید منصور احمد قادری انجینئر  معتمد جمعیۃ المشائخ  بیدر نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ اجلا س کے انعقاد کا مقصد مسلمانوں اور دیگر سیکولر ابنائے وطن میں اس شعور کو پیدا کرنا ہے کہ مرکز میں موجود بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں (این ڈی اے ) کی جانب سے دستور اور ملک کی سلامتی کو لاحق خطرہ سے نمٹنے کیلئے ہم سب کو ایک ہوکر ٹھوس اقدام کرنا ہے ۔ ملکی کی سطح پرمسلم پرسنل لا بورڈ جو ہندوستان کے سارے مسلمانوں کا بلا لحاظ مسلک و عقیدہ و جماعتوں کا متفقہ پلیٹ فارم ہے بورڈ کی جانب سے ملک کو درپیش سنگین صورتحال سے نمٹنے کیلئے دین بچائو دستور بچائو مہم کا آغاز کیا ہے ‘ اور یہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کے تمام سیکولر عوام کا مسئلہ ہے ۔ ملک میں دستور کے مغائر کام ہورہے ہیں اس کے خلاف مسلم پرسنل لاء بورڈ نے جو مہم چھیڑی ہے ہم تمام کا فرض ہے کہ ہم دیگر اقلیتی فرقوں کو بھی اپنے ساتھ لے کراس مہم کو مزید طاقتور بنانے کیلئے آگے آئیں ۔ مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی کامل فقہ بانی ناظم جامعہ روضۃ البنات بیدر ، جناب محمد فراست علی ایڈوکیٹ صدرکاروانِ ادب و مرکزی رحمتِ عالم کمیٹی ، محمد مبشر علی سیندھے ، شاہ موسی محی الدین قادری ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دین بچائو دستور بچائو مہم کیلئے متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ دستور کا تحفظ اور دین کا تحفظ بھی ہوگا میسرس سید شاہ فیض اُللہ حسینی المعروف بہ سردار حسینی ، شاہ سعید الحسن قادری مدیر اعلی اُردو روزنامہ ادبی عکاس بیدر ،عبدالرشید صدر،  محمد ظہور سکریٹری باغبان کمیٹی ،جناب الحاج اختر محی الدین مؤظف اسسٹنٹ ایکزیٹیو انجینئر ‘محمد عبدالعزیز منارکن بلدیہ بیدر ،منور تاج ایڈوکیٹ ،محمد عبدالرشید پٹیل ،سید شاہ اکبر حسینی ایڈوکیٹ ‘سید نظام الدین قادری ،سید رحمت اُللہ  ،محمد محبوب پٹیل ، محمد خواجہ پٹیل‘ڈاکٹرسید سیف الدین  ، ونود کمار ایڈوکیٹ  ،پردیپ کمار ایڈوکیٹ ، محمد امین الدین نواز ، اختر رحمن ، محمد عبدالصمد منجووالا صحافی کے علاوہ معززینِ شہرکی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے اپنی قیمتی آراء پیش کی ۔ اجلاس کی کارروائی کا آغاز محمد رفیع الدین نوری صدر مرکزی تنظیم اہل  و جماعت کی قراء ت ِ کلام پاک سے ہوا ۔ سید اکبر حسینی ایڈوکیٹ نے تمام معززین کا استقبال کیا اور ان ہی کے اِظہار تشکر پر اجلا س تکمیل پذیر ہوا ۔