این سی پی کو کانگریس میں ضم ہوجانے کا مشورہ دینے والے کدم کو تنقیدوں کا سامنا

ممبئی ۔ 11 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : این سی پی نے آج کانگریس کے سینئیر وزیر پتنگ راؤ کدم کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ جہاں انہوں نے ریمارک کرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف 15 سال پرانی این سی پی کو کانگریس کے ساتھ انضمام کرلینا چاہئے ۔ دریں اثناء این سی پی کے ریاستی صدر سنیل تتکارے نے کہا کہ پتنگ راؤ کدم اب اتنے سینئیر بھی نہیں ہیں کہ وہ شردپوار جیسے تجربہ کار لیڈر کو مشورے دیں ۔ بہتر یہی ہوگا کہ مسٹر کدم کانگریس کو مستحکم کرنے کی جانب توجہ دیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مفت کی صلاح دینے کی بجائے مسٹر کدم کو مہاراشٹرا میں سیکولر حکومت کے قیام کی کوشش کرنی چاہئے ۔ مسٹر تتکارے نے کہا کہ مسٹر کدم یوں تو صحت مند مذاق کرلیتے ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ کانگریس میں انہیں آج تک کسی نے سنجیدگی سے نہیں لیا ۔

پتنگ راؤ کدم جو مہاراشٹرا حکومت میں وزیر جنگلات ہیں کل ایک بیان دیتے ہوئے شردپوار کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنی پارٹی کو کانگریس میں ضم کرلیں تو بہتر ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب جب این سی پی نے کانگریس کے ساتھ مفاہمت کی ہے ۔ این سی پی سے الگ ہونے والے لیڈروں نے ہمیشہ کانگریس کا جینا حرام کیا ہے اور بعد میں ایسے ہی لیڈروں کو شردپوار نے کوآپریٹیو بنکوں کے ڈائرکٹرس اور دیگر اہم عہدوں پر فائز کیا ۔ جس وقت پتنگ راؤ کدم نے مذکورہ بالا بیان دیا تھا اس وقت مہاراشٹرا کے وزیر اعلی پرتھوی راج چوہان اور صدر مہاراشٹرا پردیش کانگریس کمیٹی مانک راؤ ٹھاکرے بھی موجود تھے ۔ جس کے بعد پرتھوری راج چوہان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پتنگ راؤ کدم نے جو بھی کہا وہ نیک نیتی پر مبنی تھا جب کہ مانک راؤ ٹھاکرے نے کہا کہ کدم کا بیان ان کی ( کدم ) شخصی رائے ہے ۔۔