کانگریس ترجمان پون کھیڑا کی پارٹی ہیڈ کوارٹر نئی دہلی پر پریس کانفرنس
نئی دہلی، 5 اگست (سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آسام میں قومی شہری رجسٹر ( این آر سی) کے معاملے میں بی جے پی پر سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ ملک اور آسام کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا جا رہا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں کو بتایا کہ مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں این آر سی کا عمل روکنے کی کوشش کی تھی اور اب بی جے پی لیڈر اس معاملے پر جم کر سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 30 نومبر 2017 کو مرکزی حکومت کے اٹارني جنرل نے این آر سی کو روکنے کے لئے تشدد کا بہانہ بنایا تھا جسے عدالت نے قبول نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف تو مودی حکومت شہریت ترمیمی بل 2016 پر کام کررہی ہے جس میں 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان میں رہنے والے تمام غیر ملکی باشندوں کو شہریت دینے کا انتظام کیا جا رہا ہے ، جبکہ دوسری طرف این آر سی پر زور دیا جا رہا ہے ۔ حکومت کو اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے ۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ این آر سی کے معاملے پر آسام کے لوگوں کو مشکلات میں الجھانے کے لئے ریاست کے وزیر اعلی سروانند سونووال کو عہدے سے فوری طور پر استعفی دینا چاہئے ۔ بی جے پی حکومتیں این آر سی کے معاملے پر سیاست کر رہی ہیں اور ملک کے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہیں۔مسٹر کھیڑا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر دکھاوے کی قوم پرستی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت نے 82 ہزار بنگلہ دیشی شہریوں کو ملک سے واپس بھیجا تھا لیکن مسٹر مودی کی نام نہاد قوم پرست حکومت محض 1822 بنگلہ دیشیوں کو واپس کر پائی ہے ۔اتر پردیش میں مغل سرائے ریلوے اسٹیشن کا نام بدل کر دین دیال اپادھیائے کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مودي حکومت صرف نام تبدیل کرنے کا کام کر رہی ہے ۔ مودی حکومت نے کانگریسی حکومتوں کی تمام پالیسیوں کے نام تبدیل کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو کسانوں کی قسمت اور نوجوانوں کا مستقبل بدلنے کے لئے کام کرنا چاہئے ۔