حیدرآباد۔/30جون، ( سیاست نیوز) این آر آئی کو زدوکوب کرنے کے واقعہ میں ملوث مشیرآباد پولیس اسٹیشن سے وابستہ تین کانسٹبلس اور ایک ہوم گارڈ کو کمشنر پولیس حیدرآباد نے آج معطل کردیا۔ 25جون کو سٹی کمانڈنٹ کنٹرول کو فون کال موصول ہوا جس میں گرونانک کیر ہاسپٹل مشیرآباد کے قریب بعض افراد کی جانب سے ہنگامہ آرائی کرنے کی شکایت درج کی گئی تھی جس پر مشیرآباد پولیس اسٹیشن سے وابستہ بلو کولٹس کانسٹبلس کی ٹیم وہاں پہنچ گئی جس پر ماریڈپلی کے 38سالہ پریتم، 32سالہ نریش، 31سالہ نتن اور آئیر لینڈ میں مقیم این آر آئی ایم واسو ساکن مہندرا ہلز سکندرآباد نشہ میں دھت پائے گئے۔ ڈیوٹی کانسٹبلس نے مذکورہ افراد کو پولیس اسٹیشن چلنے پر آمادہ کیا جس پر وہ پولیس پر برہم ہوگئے۔ کانسٹبلس نے انہیں پولیس اسٹیشن منتقل کیا جہاں پر کانسٹبلس نے این آر آئی کو شدید زدوکوب کیا اور 3لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلہ میں این آر آئی واسو نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن اور کمشنر پولیس حیدرآباد سے شکایت درج کروائی تھی جس پر تحقیقات کا آغاز ہوا تھا اور پولیس نے تحقیقات کے دوران تین کانسٹبلس ایم ہنمنت راؤ، کے نارائنا، کے راجندر اور ہوم گارڈ کے سریش کو زدوکوب کرنے اور پولیس کی امیج کو خراب کرنے میں ملوث پائے گئے۔ پولیس کمشنر نے مذکورہ پولیس کانسٹبلس اور ہوم گارڈ کو معطل کرنے کے احکامات جاری کئے اور اس سلسلہ میں چکڑ پلی اے سی پی کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا۔