اینڈرسن کا ساتھی بیٹسمینوں سے بہتر مظاہروں کا مطالبہ

 

سڈنی۔2 جنوری(سیاست ڈاٹ کام) دنیا کے نمبر ایک انگلش بولر جیمز اینڈرسن ایشز سیریز میں اپنی ٹیم کے بیٹنگ مظاہروں سے خوش نہیںاور اپنے بیٹسمینوں سے بڑی اننگز اور سنچریز کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ ان کی اپنی بولنگ رفتار میں کمی آرہی ہے۔ جیمز اینڈرسن کا ماننا ہے کہ اگرآئندہ آسٹریلیا میں ایشز سیریز جیتنا ہے تو انگلینڈ کو 90 میل فی گھنٹے کی رفتار والے بولر اور بیٹمسینوں سے سنچریز کی ضرورت ہوگی۔ انگلش بولنگ کی رفتار کم تھی۔ میلبورن ٹسٹ کے اختتام پر میری اپنی رفتار بھی کم ہو گئی تھی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ایڑھی کی تکلیف کے شکار مچل اسٹارک اگرچوتھے ٹسٹ میں ہوتے تو ہمیں اور زیادہ مشکل پیش آتی۔ اینڈرسن نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ 58 اور 59 اوورمیں میری رفتار کم ہو گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں بولنگ کررہا تھا تو میری نظریں بورڈ کی طرف بھی تھیں کہ میری رفتار کیا اور پھر میں اسمتھ کی بیٹنگ رفتار بھی نظر میں تھی۔ وکٹ بالکل بے جان تھی۔ لیکن اسی وکٹ پر مچل اسٹارک کو یا پھر کسی ایسے بولر سے بولنگ کروائیں جس کی رفتار 90 میل فی گھنٹہ ہو تو صورتحال دوسری ہو گی۔ اگر انگلینڈ کے پاس 90 میل فی گھنٹے کی رفتار والا بولر ہو تو بہت اچھا ہو گا۔ اینڈرسن نے مزید کہا کہ صرف یہی نہیں انگلینڈ کا پہلی اننگز میں کم اسکور بھی ناکامی کا سبب رہا ہے۔آسٹریلیا نے تینوں ٹسٹ میچز میں پہلی اننگز میں200 سے زیادہ اسکور کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمتھ نے سیریز میں تین سنچریز اسکور کیں۔ اینڈرسن نے چوتھے دن کے کھیل میں میں بال ٹیمپرنگ کے الزامات کومسترد کر دیا اور کہا کہ گیند پرلگی مٹی کو صاف کررہا تھا۔ جس کے بعد میں نے امپائرز سے بھی مشورہ کر لیا تھا اور وہ مطمئن بھی تھا۔