ایم جے اکبر کی کابینہ سے علیحدگی تقریبا یقینی

نئی دہلی 11 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک بھر میں جاری MeToo مہم میں نشانہ بننے والے مرکزی وزیر ایم جے اکبر کی کابینہ سے علیحدگی تقریبا یقینی قرار دی جا رہی ہے ۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے اعلی سطح ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم جے اکبر فی الحال نائیجیریا کے دورہ پر ہیں اور وہاں سے واپسی کے بعد انہیں کابینہ سے مستعفی ہونے کا موقع دیا جائیگا ۔ مرکزی کابینہ کے ذرائع کے بموجب ایم جے اکبر پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں اور یہ بات یقینی ہے کہ جیسے ہی وہ نائیجیریا سے واپس ہونگے ان سے مستعفی ہوجانے کو کہا جائیگا ۔ ذرائع کے بموجب جنسی ہراسانی کے الزامات کی وجہ سے مرکزی حکومت کو سخت مشکل صورتحال کا سامنا ہے اور جن الزامات کا دفاع ممکن نہیں ہے ان کا دفاع نہیں کیا جائیگا ۔ بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ یقینی طور پر ایم جے اکبر کے خلاف کارروائی ہوگی ۔ ان سے محض اتنی رعایت کی جائیگی کہ انہیں صرف ان کے خلاف الزامات کی وضاحت کا موقع دیا جائیگا اور انہیں خود مستعفی ہونے کی اجازت دی جائیگی ۔ کابینی ذرائع کے بموجب اس معاملہ میں حکومت کو منصفانہ طریقہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔