ایم ایل سی انتخابات میں غفلت و بے قاعدگی ناقابل برداشت

اسمبلی تحلیل کردینے وزراء و ارکان کو چیف منسٹر کا انتباہ ، ٹی آر ایس کی کامیابی کو یقینی بنانے پر زور
حیدرآباد ۔ 30 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : سربراہ ٹی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ایم ایل سی انتخابات میں ذرا سی بھی اونچ نیچ ہوئی یا ٹی آر ایس کا پانچویں امیدوار کامیاب نہ ہونے کی صورت میں اسمبلی تحلیل کردینے کا ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کو انتباہ دیا ۔ 31 مئی کو بھی ٹی آر ایس بھون میں ارکان اسمبلی کے لیے تمثیلی رائے دہی کا انتظام کیا ہے ۔ ایم ایل اے کوٹہ سے تلنگانہ کے 6 ایم ایل سی انتخابات کے لیے یکم جون کو رائے دہی منعقد ہورہی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کل ٹی آر ایس بھون میں منعقدہ ٹی آر ایس لیجسلیچر پارٹی اجلاس میں چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راو نے ایم ایل سی انتخابات اور ٹی آر ایس حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کے لیے 5 نشستوں پر کامیابی یقینی ہے ۔ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ہی انہوں نے پانچویں امیدوار کو انتخابی میدان میں اتارا ہے ۔ اگر پارٹی کی طئے کردہ حکمت عملی کے مطابق پارٹی امیدواروں کو پہلا اور دوسرا ترجیحی ووٹ دیا گیا تو ٹی آر ایس کے پانچ امیدوار بآسانی کامیابی حاصل کریں گے ۔ اگر حکمت عملی کی عمل آوری میں تھوڑی سی بھی غفلت ہوگی تو وہ اس کو ہرگز برداشت نہیں کرپائیں گے اور اسمبلی کو فوری اثر کے ساتھ تحلیل کردیں گے ۔ ٹی آر ایس ایک پابند ڈسپلن پارٹی ہے ۔ پارٹی میں ڈسپلن شکنی کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ٹی آر ایس کی ایک سالہ کارکردگی پر تلنگانہ کے 85 فیصد عوام مطمئن ہیں ۔ حکومت کی فلاحی اسکیمات کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ ایک سروے میں اس کا انکشاف ہوا ہے ۔ جب بھی اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں گے ۔ ٹی آر ایس کے 100 ارکان اسمبلی کامیاب ہوں گے ۔ انہوں نے وزراء پر زور دیا کہ وہ ایم ایل سی انتخابات میں ارکان اسمبلی کو ووٹ ڈالنے کے معاملے میں رہنمائی کریں اگر کوئی بے قاعدگیاں ہوئیں تو سب سے پہلے وزراء کو قصور وار تصور کیا جائے گا ۔ ٹی آر ایس حکومت کی ایک سالہ کارکردگی سے تمام اپوزیشن جماعتیں بھی مطمئن ہیں ۔ کانگریس اور تلگو دیشم ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت اس کا ثبوت ہے ۔ تلگو دیشم کے مزید دو ارکان اسمبلی ایم ایل سی انتخابات میں ٹی آر ایس کے حق میں رائے دہی کریں گے ۔ ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو پارٹی کے پانچویں امیدوار کو لے کر الجھن کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اگر صحیح طور پر حکمت عملی کے مطابق رائے دہی ہو تو ٹی آر ایس کے تمام 5 امیدوار کامیاب ہونگے ۔