ایم ایس بٹا خودکشی کیلئے سونیا گاندھی کی اجازت کے منتظر

بھلر کی سزائے موت کو سزائے عمر قید میں تبدیل کرنے سے سخت مایوس

نئی دہلی ۔ 31 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) خالصتانی دہشت گرد دیویندر پال سنگھ بھلر کی سزائے موت کو سپریم کورٹ کی جانب سے سزائے عمر قید میں تبدیل کرنے پر یوتھ کانگریس کے سابق سربراہ ایم ایس بٹا نے انتہائی مایوسی کے عالم میں کہا کہ وہ کانگریس پارٹی سربراہ سونیا گاندھی اور سپریم کورٹ سے خودکشی کی اجازت طلب کریں گے ۔ آل انڈیا اینٹی ٹیررسٹ فرنٹ (AIATF) سربراہ جنہیں 1993 ء بم دھماکوں کیلئے نشانہ بنایا گیا تھا اور جس میں بھلر کو سزائے موت سنائی گئی تھی ، نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے عوام کی شکست ہے ۔ عدالت کے فیصلہ کے بعد وہ زندہ رہنا نہیں چاہتے کیونکہ کانگریس میں موجود سیاسی دہشت گردی نے ہمیں شکست دے دی ہے ۔ ’’میں سونیا گاندھی سے کہوں گا کہ وہ مجھے خودکشی کی اجازت دیں کیونکہ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے عوام کو آج شکست ہوگئی‘‘۔

انہوں نے کہا کہ صرف سونیا گاندھی ہی نہیں بلکہ وہ سپریم کورٹ سے بھی خؤدکشی کی اجازت طلب کریں گے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سپریم کورٹ میں نظرثانی کیلئے درخواست کا ادخال کریں گے تو انہوں نے اس کا جواب نفی میں دیا۔ البتہ انہوں نے یہ ضرور کہا کہ وہ عدالت سے یہ معلوم کرنے کی کوشش ضرور کریں گے کہ 1993 ء میں ان پر کئے گئے حملے سے صرف دو روز قبل ان کی سیکوریٹی کیوں برخاست کردی گئی تھی ؟ وہ اس بات کا جواب بھی چاہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم آنجہانی راجیو گاندھی کی سیکوریٹی کیوں برخاست کی گئی تھی ؟ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بھلر کو قبل ازیں سزائے موت سنائی گئی تھی ۔ ستمبر 1993 ء میں نئی دہلی میں ایک بم دھماکہ کا ذمہ دار بھلر کو قرار دیا گیا جس میں 9 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے تھے ۔سپریم کورٹ نے آج بھلر کی جانب سے داخل کردہ رحم کی درخواست پر غور و خوض میں شدید تاخیر اور اس کی طبی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے سزائے موت کو سزائے عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔