ایمس کے قیام کیلئے حصول اراضی میں رکاوٹ ، غیرمتوقع صورتحال

بھونگیر ۔ 22 ۔ جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ضلع نلگنڈہ کے بی بی نگر منڈل کے موضع رنگاپور میں ایمس کے قیام کیلئے حصول اراضی کے سروے کیلئے گئے ہوئے ریونیو عہدیداروں پر موضع کے دلتوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ کسانوں کے مطابق سابق میں 90 دلت خاندانوں کو بھودان (زمینات) دیئے گئے تھے اگر انہیں ان زمینات سے زبردستی دستبردار کیا گیا تو شدید احتجاج کا انتباہ بھی دیا ۔ اس ناگہانی اور غیرمتوقع صورتحال سے سروے عہدیدار ان الجھن کا شکار ہیں ، ماضی میں نارنے اسٹیٹ کے رئیل اسٹیٹ تاجر کرنل نارنے رنگاراو دلت کسانوں کو لالچ دے کر دھوکے سے سینکڑوں ایکر اراضی پر قابض ہوگئے ۔ سابق حکومت نے علاقہ کی ترقی اور اطراف کے دیہاتوں کو معیاری طبی سہولتیں پہنچانے کیلئے نمس کے قیام کیلئے یہ اراضیات لے لیں لیکن کسانوں کو آج تک ایک پائی بھی ادا نہیں کی گئی ۔ دلت کسانوں نے ریونیو عہدیداروں پرنارنے اسٹیٹ کے تاجر سے ساز باز کر کے دلتوں کی زمینات ہڑپنے کی سازش کا الزام بھی لگایا ۔ دلتوں نے RDO کی موجودگی میں اپنے جینے کے سہارے کی زمین سے کسی بھی قیمت پر دستبردار نہ ہونے کا انتباہ دیا ۔ کسانوں نے کہا کہ 1952 ء میں آچاریہ ونوبابھاوے کی بھودان تحریک سے متاثر ہو کر رنگاپور موضع کے زمینداروں نے 846 ایکر زمینات کا عطیہ دیا تھا اور اس سے متصل 106 ایکر سرکاری زمینات بھی ہیں ۔ نارنے اسٹیٹ کے مالک کرنل نارنے رنگاراو نے اپنے اثر و رسوخ اور سازش سے ان زمینات کو نارنے اسٹیٹ میں ضم کر لیا ۔ وائی ایس آر کے زمانے میں مرکزی حکومت نے نمس کیلئے 100 کروڑ روپئے منظور کئے اس فنڈ کو آندھرائی تعصب پسندوں نے سازش کے ذریعہ کڑپہ کے RIMS کو منتقل کردیا اور علاقہ تلنگانہ میں AIMS کی ادھوری تعمیر علاقہ کے عوام کیلئے ایک خواب بن کر رہ گئی ۔ متحدہ ریاست کے ایسے تلخ تجربات کے علاوہ تلنگانہ کی پسماندگی کی اور بھی سینکڑوں وجوہات کے کرب میں مبتلا تلنگانہ عوام کو بالآخر ریاست کی تقسیم سے راحت مل گئی ۔ ریاست کو ترقی یافتہ اور مثالی ریاست بنانے کیلئے نئے پراجکٹس کے علاوہ ادھورے پراجکٹس کو کارکرد بنانے کیلئے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ منصوبہ بند طریقے سے اپنی حتی المقدور کوششوں میں مصروف ہیں ۔ ریاست کی تقسیم کے بعد مرکز کی جانب سے AIMS کے قیام کیلئے ریاستی حکومت سے تجاویز طلب کی گئی ہیں ۔ جس کیلئے 200 ایکر اراضی کی فراہمی ضروری ہے اس ضمن میں چیف منسٹر کے سی آر رنگاپور میں واقع نامکمل نمس کے مقام پر AIMS کے بشمول ہیلت اسمارٹ سٹی ، کینسر ریسرچ سنٹر وغیرہ کے قیام کے پراجکٹ کا مشاہدہ کرنے اپنا ہنگامی دورہ کرتے ہوئے محکمہ صحت کے سکریٹری ، نمس کے ڈائرکٹر ، ریونیو و دیگر اعلی عہدیداروں سے مشاورت کے بعد ضلع کلکٹر کو حصول اراضی کے اقدامات کیلئے احکامات دیئے ۔ تلنگانہ میں AIMS کے قیام سے عوام جہاں مسرور نظر آرہے ہیں وہیں مشکوک بھی ہیں کہ جس طرح نمس کا سنگ بنیاد کے بعد اس پراجکٹ کا کوڑے دن کی نظر ہوجانے کے سابقہ تجربہ کو مدنظر رکھتے ہوئے کہیں AIMS کا بھی وہی حشر نہ ہوجائے AIMS کے قیام اور ہیلت اسمارٹ سٹی اور کینسر ریسرچ سنٹر کے انقلابی اقدام کا کارنامہ کے سی آر اور ٹی آر ایس پارٹی کیلئے مستقبل میں بہترین اثاثہ ثابت ہونگے ۔