ڈھاکہ ، 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقاریونس، ہندوستانی ٹیم کے کپتان ایم ایس دھونی اور سری لنکن کیپٹن لستھ ملنگا نے ایشیا کپ کی وکٹوںکو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاریوں کیلئے ناقص قرار دیاہے ۔ بنگلہ دیش میں جاری ایشیا کپ کی وکٹیں گھاس سے بھری ہیں جہاں بلے بازوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب تک کھیلے گئے میچوں میں تیز گیند بازوں کی بالادستی رہی ہے۔ ہندوستان کے بلے باز روہت شرما نے بنگلہ دیش کے خلاف افتتاحی میچ میں 83 رنزکی اننگز کھیلی تھی جبکہ دیگر بلے باز مکمل طورپر ناکام رہے تھے ۔ البتہ ویراٹ کوہلی نے پاکستان کے خلاف میچ میں 49 رنز بنائے تھے جبکہ دیگر بلے باز پاکستانی فاسٹ بولرز کے سامنے بے بس نظر آرہے تھے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ وکٹیں ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاری کیلئے بہتر ہیں یا نہیں؟ دھونی کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف پہلے میچ میں ہمیں166 رنز تک پہنچنے میں جدوجہد کرنی پڑی اور حقیقت میں ہم 140 رنز بنا پاتے اگر روہت اورہاردیک پانڈیا اچھا نہیں کھیلتے۔کم اسکور والے میچز ہورہے ہیں جو میرے خیال میں اچھی بات نہیں ہے، ہم سمجھتے تھے کہ یہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے اچھی تیاری ہوگی لیکن یہ اچھی بلے بازی کے حوالے سے دیکھا جائے تو ایسا نہیں ہے۔ وقار یونس بھی دھونی کے خیالات سے متفق ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وکٹیں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تشہیر کیلئے سازگار نہیں ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہاں بلے بازوں کیلئے وکٹ مشکل ہے، یہ بلے بازوں کو بڑے شاٹ کھیلنے کیلئے مددگار نہیں ہے جو ٹی ٹوئنٹی کی چمک ہے ۔ تاہم بین الاقوامی ٹیم کی حیثیت سے آپ کو حالات کے مطابق کھیلنا ہوتا ہے ، بدقسمتی سے ہمارے بلے باز ہندوستان کے خلاف ایسا نہیں کرسکے لیکن ہم اپنے آپ کو آگے بڑھائیں گے ۔ ملنگا کا خیال ہے کہ بلے بازوں کو وکٹوں سے کچھ مدد ملتی تو ٹیموں کو ایشیا کپ میں کچھ بہتر کارکردگی دکھانے کا موقع ملتا۔ انھوں نے کہا کہ گیند اور بیاٹ کے درمیان اچھا مقابلہ ہونا چاہئے ۔