ایشیا کپ کا آج آغاز،سری لنکا اور بنگلہ دیش مد مقابل

دبئی۔14ستمبر(سیاست ڈاٹ کام )ایشیا کپ کرکٹ ٹورنمنٹ 2018 کل متحدہ عرب امارات میں شروع ہوگا اور افتتاحی میچ سری لنکااور بنگلہ دیش کے مابین کھیلا جائیگا لیکن کرکٹ شائقین کو ٹورنمنٹ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 3 مقابلوں کی امید ہے جیسا کہ دونوں ہی ٹیمیں ایک ہی گروپ میں ہونے سے اس نے درمیان ابتدائی مرحلے کا مقابلہ 19 ستمبر کو ہوگا جس کے بعد ہر گروپ سے دو ٹیمیں سوپر 4 میں رسائی حاصل کریں جس سے ہند۔پاک مقابلہ سوپر4 مرحلے میں یقینی دیکھائی دے رہا ہے جس کے بعد فائنل میں بھی ہندوستان اور پاکستان کا آمنا سامنا ہوسکتا ہے۔دریں اثناء ہندوستانی ٹیم اپنا پہلا مقابلہ 18 ستمبر کو ہانگ کانگ اور دوسرے دن پاکستان کے خلاف آگلا مقابلہ کھیلے گی۔ پاکستانی ٹیم 16ستمبر کو ہانگ کانگ کے خلاف مہم کا آغاز کریگی۔ ٹورنمنٹ کا سب سے بڑا میچ روایتی حریفوں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان19ستمبر کو کھیلا جائیگا۔ ٹورنامنٹ کے تمام میچز دبئی انٹرنیشنل اسپورٹس سٹی اور شیخ زید سٹیڈیم ابوظہبی میں ڈے اینڈ نائٹ کھیلے جائیں گے جن کا ہندوستان کے معیاری وقت کے اعتبار سے آغاز شام 5 بجے ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ کرکٹ ٹورنمنٹ 15تا 28ستمبر تک کھیلا جائے گا جس میں پہلی مرتبہ6 ٹیمیں ایکشن میں دکھائی دیں گی۔ ہندوستان،پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان نے براہ راست ایونٹ میں جگہ بنائی ہے جبکہ ہانگ کانگ کی ٹیم کوالیفائنگ ایونٹ جیت کر ایونٹ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ پاکستان، ہندوستان اور ہانگ کانگ کی ٹیم کو گروپ اے ، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان کو گروپ بی میں رکھا گیا ہے ۔ ہر گروپ سے دو ٹیمیں سوپر فور مرحلے کیلئے کوالیفائی کریں گی جہاں پر چاروں ٹیمیں آپس میں مدمقابل ہوں گی اور دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان فائنل کھیلا جائے گا۔ سوپر فور مرحلے کے میچز 21 تا 26 ستمبر تک کھیلے جائیں گے ۔ دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان فائنل 28ستمبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستانی ٹیم ایونٹ میں حصہ لینے کیلئے دبئی میں موجود ہے اور کھلاڑی بھرپور پریکٹس کررہے ہیں ،گزشتہ روز فیلڈنگ کوچ نے پلیئرز کیساتھ خصوصی سیشن کیا اور کیچ پریکٹس کرائی۔نیٹس میں بولروں نے لمبے اسپیل کئے جبکہ بیٹسمینوں نے اپنی خامیاں دور کرنے پر توجہ دی ،ہیڈکوچ مکی آرتھرتما م کھلاڑیوں کو ہدایات دیتے ہوئے نظر آئے۔دوسری جانب ہندوستانی ٹیم دو حصوں میں ایشیا کپ کے لئے دبئی پہنچی ہے جہاں وہ اوپنر روہت شرما کی قیادت میں خطاب کیلئے کوشاں ہوگی۔آرام کی غرض سے مستقل کپتان ویراٹ کوہلی کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا لیکن سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کی موجودگی ٹیم کو طاقتور بناتی ہے۔نمبر 3 پر کوہلی کی کمی کے علاوہ مڈل آرڈر بھی ہندوستان کا کمزور پہلو ہے جسکا پاکستانی بولر پہلے اہم مقابلے میں فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔پاکستانی ٹیم کے حوصلے اس لئے بھی بلند ہیں کیونکہ انگلینڈ میں چمپیئنز ٹرافی میں اس نے ہندوستان کے خلاف ایک شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔