ایشیائی مسلمانوں کے ماہ رمضان کا آغاز

جکارتا/ریاض ۔29جون ( سیاست ڈاٹ کام ) ایشیاء کے بیشتر علاقوں میں ماہ رمضان کا آج آغاز ہوگیا لیکن انڈونیشیاء میں سخت گیروں نے ’’گناہوں کے اڈے ‘‘ باروں پر حملوں کی دھمکی دیں۔ فٹبال کے شائقین کو رات کے وقت ورلڈ کپ دیکھنے کیلئے جمع ہونے کے خلاف بھی خبردار کیا گیا ۔ پورے عالم اسلام میں مسلمان سحر سے افطار تک روزہ رکھتے ہیں اور اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ پرہیز گاربننے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ایشیائی ممالک بشمول انڈونیشیاء ‘ افغانستان‘ ملائیشیاء‘ سری لنکا اور فلپائن میں آج سے ماہ رمضان کا آغاز ہوگیا ۔

پاسداران اسلام کے محاذ نے اعلان کیا ہے کہ وہ تفریحی مقامات ‘ ہوٹلوں اور باروں پر لہو و لعب کی سرگرمیوں پر نظر رکھے گا اگر نفاذ قانون عہدیدار کوئی کارروائی نہ کریں تو محاذ انہیں روکنے کی کوشش کرے گا ‘ لیکن ان دھمکیوں سے خاص طور پر فٹبال کے شائقین متاثر نہیں ہوئے۔انڈونیشیاء میں فٹبال کے شائقین کی کثیر تعداد موجود ہیں ۔ ریاض سے موصولہ اطلاع کے بموجب سعودی عرب کے فرمانروا ملک عبداللہ نے آج مذہبی انتہا پسندوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے عہد کیا کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کو مسلمانوں کو دہشت زدہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

مقدس ماہ رمضان کے آغاز کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام اتحاد ‘ اخوت اور باہمی ہمدردی کا مذہب ہے لیکن بعض افراد جھوٹی اپیلوں سے متاثر ہوتے ہوئے دہشت گردی کو اصلاح سمجھ لیتے ہیں ۔ ان کا مقصد مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کرنا ہے ۔ وہ واضح طور پر اسلامی مملکت عراق و لیونٹ ( آئی ایس آئی ایل) کا بالواسطہ حوالہ دے رہے تھے ۔ آئی ایس آئی ایل شام اور عراق میں سرگرم ہیں اور اس کا مقصد دونوں ممالک کی سرحدوں میں اسلامی مملکت کا قیام ہے ۔ اُن کی عراق میں تیز رفتار پیشقدمی اردن اور سعودی عرب کیلئے بھی خطرہ بن گئی ہے ۔ کٹر قدامت پسند سنی مملکت سعودی عرب میں مکہ معظمہ اورمدینہ منورہ مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات موجود ہیں اور سعودی عرب اور عراق کی مشترکہ سرحد 814کلومیٹر طویل ہے ۔ ملک عبداللہ نے کہا کہ ہم انشاء اللہ دہشت گردوں کا سامنا کریں گے اور اُن سے نمٹ لیں گے ۔ انہوں نے مسلمانوں کیلئے تحفظ ‘ خوشحالی اور استحکام کی دعا کی ۔