میرا داؤد ابراہیم سے کوئی تعلق نہیں ۔ سابق فاسٹ بولر کا شائقین و پرستاروں سے خطاب
کوچی 26 جولائی ( سیاست ڈا کام ) دہلی کی ایک عدالت کی جانب سے آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس اور داؤد ابراہیم سے تعلقات کے مقدمہ میں بری کردئے جانے کے بعد فاسٹ بولر ایس سری سانت نے آج کہا کہ ان کا ملک میں سب سے زیادہ مطلوب ڈان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اگر ایسا ہوتا تو وہ کرکٹر نہیں ہوتے ۔ سری سانت نے عدالت کی جانب سے بری کردئے جانے کے بعد آج اپنے شہر کو واپسی کی ۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اگر ان کا داؤد سے کوئی تعلق ہوتا تو وہ یہاں نہیں ہوتے ۔ وہ دوبئی یا کہیںاور ہوتے ۔ اگر وہ ان ( داؤد ) جیسے افرادکو جانتے تو وہ کرکٹر نہیں ہوتے ۔ سابق ہندوستانی فاسٹ بولر کا کوچی انٹرنیشنل ائرپورٹ پرد ہلی سے آمد کے بعد جذباتی خیرمقدم کیا گیا ۔ وہ آج صبح یہاں پہونچے اور ائرپورٹ پر ان کے پرستار ‘ دوست احباب اور رشتہ دار موجود تھے ۔ کیرالا سے تعلق رکھنے والے کرکٹر نے کہا کہ وہ خاص طور پر کیرالا کے شہریوں کے شکرگذار ہیں جو ان کے کیرئیر کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پیسہ وہ کماتے ہیں وہ بہت محنت سے کماتے ہیں۔ ان کی شخصیت اور ان کے کردار پر سوال کیا گیا تھا ۔ وہ اب خوش ہیں۔ انہیں تمام الزامات سے بری کردیا گیا ہے ۔ ان سے مشکل وقت میں ہوئی ذہنیت کیفیت کے تعلق سے سوال کیا گے اتھا ۔ ان پر اسپاٹ فکسنگ کے علاوہ داؤد ابراہیم و چھوٹا شکیل سے تعلقاتکا الزام عائد کیا گیا تھا ۔
تین کرکٹرس بشمول سری سانت ‘ اجیت چنڈیلا اور انکیت چاوان پر بی سی سی آئی نے ان الزامات کے بعد امتناع عائد کردیا تھا ۔ پولیس نے ان کرکٹرس کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا تھا ۔ ان پر منظم جرائم سنڈیکیٹ سے تعلقات رکھنے کا الزام تھا ۔ عدالت نے تمام کرکٹرس اور دوسرے ملزمین کے خلاف الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل ملزمین اور جرائم کے سنڈیکیٹ کے مابین کسی طرح کی ساز باز کو ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ سری سانت نے اپنے شائقین سے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ وہ الزامات سے بری کردئے گئے ہیں اور اب وہ دوبارہ اپنی زندگی اور کیرئیر پر توجہ دے سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج ہی سے اپنی پریکٹس کا آغاز کرینگے ۔ انہیں امید ہے کہ ان پر بی سی سی آئی نے کرکٹ کھیلنے پر جو تاحیات امتناع عائد کیا ہے اسے برخواست کردیا جائیگا ۔