ایس بی آئی چپہ دنڈی برانچ میں ڈکیتی کی واردات

جگتیال۔ 2؍فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا چپہ دنڈی برانچ میں فلمی انداز میں سارقوں نے بندوق کی نوک پر بینک لاکر سے 46 لاکھ روپئے لے کر فرار ہوگئے۔ تفصیلات کے بموجب چپہ دنڈی منڈل میں واقع ایس بی آئی پر گزشتہ روز نامعلوم چار سارقوں نے بینک کا دروازہ کھولتے ہی ایک فرد داخل ہوکر بینک منیجر سے رقم ڈرا کرنے کے لئے کہا، جس پر بینک منیجر ویشویشور راؤ نے ایک گھنٹہ بعد آنے کی بات کہنے پر اس شخص نے ریوالور نکال کر سر پر رکھ دیا۔ اتنے میں مزید تین افراد اس کے ساتھ بینک میں داخل ہوکر دیگر عہدیداران کو بھی بندوق کی نوک پر ڈرا دھمکاکر اور مار پیٹ کے بعد ایک کمرہ میں بند کردیئے اور تمام کے سیل فونس چھین لئے۔ منیجر کو لے کر لاکر کھلواکر اس میں موجود 46 لاکھ روپئے وہاں پر موجود تھیلوں میں ڈال کر موٹر سائیکلوں پر راہ فرار اختیار کی۔ بعد ازاں بینک منیجر نے اس واقعہ کی پولیس کو اطلاع دی جس کے ساتھ ہی سرکل انسپکٹر وجئے سارتھی اور سب انسپکٹر ریاض پاشاہ مقام واردات پر پہنچ کر اعلیٰ عہدیداران کو اس واقعہ سے مطلع کیا۔

ڈی ایس پی وینو گوپال نے کلوز ٹیم کے ساتھ بینک پہنچ کر سی سی کیمروں کا مشاہدہ کیا۔ تمام سارقوں کی عمر 20 تا 25 سال کے درمیان ہوگی، جو ہندی میں گفتگو کررہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ سارقوں کی سی سی کیمروں میں صحیح طور پر شناخت نہ ہونے سے حیدرآباد کو روانہ کیا جارہا ہے۔ سارق ہندی میں گفتگو کرنے کی بات پر قریب میں پراناہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کے جاری تعمیری کام میں کام کرنے والے تمام ہندی میں بات کرنے والے ہیں کہہ کر ان تمام سے بھی پولیس نے حراست میں لے کر تحقیقات کی، لیکن کوئی سراغ ہاتھ نہیں آیا۔ اس موقع پر ضلع ایس پی شیو کمار نے مقام واردات پر پہنچ کر بینک کا تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سارقوں کو پکڑنے کے لئے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور ساتھ ہی ضلع میں تمام پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر بینک منیجر چھوٹی گیٹ سے باہر نکلتے اور چوکس رہتے تو یہ واردات پیش نہیں آتی۔ اس میں بینک منیجر کی لاپرواہی صاف نظر آتی ہے۔ بینکوں میں سرقہ نہ ہونے کے لئے ضلع کے تمام بینک منیجرس کو شعور بیدار کیا گیا تھا۔

ہر بینک کو پولیس پہنچ کر مشورے دے رہی ہے۔ یہ واقعہ پوری جانکاری کے بعد ہی بینک انتظامیہ سے بات کرنے کی بات کہی۔ ریکارڈ کی تنقیح اور بینک منیجر کے علاوہ بینک اسٹاف سے بات چیت کی اور ضلع کے تمام بینکس کا معائنہ کرنے کی بات کہی۔ واضح رہے کہ دو ماہ قبل ہی جگتیال ڈیویژن دھرم پوری منڈل پر اگریکلچر بینک کے تالے توڑکر بینک کو رات کے اوقات لوٹ لیا گیا تھا، جس کے سارق ابھی تک گرفتار نہیں کئے گئے، جس کی تحقیقات میں ایک سارق پولیس حراست میں لے کر شک کی بنیاد پر تفتیش کے دوران کورٹلہ پولیس اسٹیشن میں لاک اَپ میں موت واقع ہوگئی تھی، جس کو لے کر بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا تھا اور کورٹلہ ایس آئی اور کانسٹبل کو معطل کیا گیا تھا۔ ابھی یہ ختم ہی نہیں ہوا چپہ دنڈی میں دن دھاڑے دلیرانہ انداز میں اتنی بڑی سرقہ کی واردات پولیس کے لئے درد سر بن گئی ہے۔ آج سارقوں کی گرفتاری کے لئے لگائے گئے سی سی کیمرے بھی پولیس کے لئے مددگار بننے میں ناکام ہوگئے ہیں۔