گنگٹوٹ 29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سکم نیشنل پیپلز پارٹی (ایس این پی پی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے سال ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی۔ پارٹی صدر برلا ادھیکاری کے مطابق 2014 ء کے اسمبلی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے بعد اب پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے صوبائی انتخابات میں وہ اپنے امیدوار میدان میں اُتارے گی۔ برسر اقتدار پارٹی پر الزام لگاتے ہوئے پارٹی صدر نے کہاکہ موجودہ حکومت مختلف قسم کے تنازعات میں گھری ہوئی ہے اور یہ ایک وقت تھا جب رائے دہندگان نے حکمراں جماعت کو ایک متبادل کے طور پر ہمالیائی ریاست کی ترقی و فلاح و بہبود کے راستے پر لانے کا موقع دیا تھا۔ 2019 ء میں اسمبلی انتخابات کے لائحہ عمل طے کرنے اور پارٹی کے منشور کو تیار کرنے کے لئے انھوں نے عوام سے پارٹی کی مدد کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ان سے ان کی آراء کو ہرممکن ترسیلی ذرائع سے ان تک پہونچانے پر زور دیا۔ نئی نسل کو زبردستی سکم کا اقتدار اپنے ہاتھ میں لینے پر زور دیتے ہوئے انھوں نے بے روزگاری، تعلیم، صحت وغیرہ مسائل پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ سکم ڈیموکریٹک فرنٹ کے 14 ارکان اسمبلی کی جانب سے منفعت بخش عہدے کا فائدہ لینے کی وجہ سے ان کو نااہل کئے جانے کے پوچھے گئے سوال پر کہاکہ اگرچہ گورنر نے اسے الیکشن کمیشن کو غورو خوض کے لئے بھیج دیا ہے لیکن انھیں یہ کام عرضی داخل کرنے کے وقت ہی کرلینا چاہئے تھا۔ عام آدمی 20 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دیئے جانے کی مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہاکہ یہی قانون یہاں بھی لاگو کرنا چاہئے۔