ویانا، 10 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) جوہری معاملات کیلئے اقوام متحدہ کے واچ ڈاگ کے طور پر کام کرنے والے اقوام متحدہ کے چیف انسپکٹر نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ ایران کا ڈیٹو نیٹرز کے استعمال کے حوالے سے وضاحتی وعدہ صرف ایک ابتدائی اقدام ہے۔ انٹر نیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے چیف انسپکٹر تیرو وارجورانٹا نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ یہ پہلا مرحلہ ہے جواب طے کیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایران سے واپسی پر رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ چیف انسپکٹر کے مطابق ’’ ابھی بہت سارے ایشوز طے ہونے والے باقی ہیں اس لیے ہم پی ایم ڈی سے شروع کر رہے ہیں‘‘۔ اس سے پہلے ہفتے کے روز ایران نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے ساتھ سات رخی عملی اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔ اس معاہدے کے مطابق ایران کو اپنے جوہری پروگرام کے بارے میں اطلاعات فراہم کرنے اور وضاحت دینے کا پابند بنایا گیا ہے تاکہ عالمی ادارہ ایران کے بیان کردہ حقائق اور اس کی تسلیم شدہ ضرورتوں کا جائزہ لے سکے۔ایران سے معاہدہ کے بعد امریکہ اور مغربی ممالک نے اس پر عائد تحدیدات کی پہلے ہی نرمی پیدا کردی ہے اور ایران نے اس کے بدلے یورینیم کی افزودگی کی سطح کم کرنے سے اتفاق کرلیا ہے تاکہ اسے نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال نہ کیا جاسکے ۔