ویانا 13 جولائی (رائٹرس) ایران یورانیم کی اعلیٰ تر افزودگی کیلئے سنٹری فیوجس زیرزمین تہہ خانے میں نصب کرنے کی تیاری کررہا ہے۔ اس سے ایران کے جوہری عزائم کے بارے میں مغربی ممالک کی فکرمندی میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ سفارتی ذرائع کے بموجب فاردو کارخانہ میں تیاریاں جاری ہیں جو ایک پہاڑی علاقہ کی گہرائی میں واقع ہے تاکہ حملوں سے بچاؤ ہوسکے۔ یورانیم کی افزودگی کیلئے مشینیں امکان ہے کہ ایرانی مذہبی رہنما کے مرکز شہر قم کے قریب جلد ہی منتقل کردی جائیں گی۔ اسلامی جمہوریہ ایران جون میں ہی کہہ چکا ہے کہ وہ یورانیم کی 20 فیصد حد تک افزودگی کرے گا جس کے لئے جاریہ سال اہم ناتانز پلانٹ قائم کیا گیا ہے۔ پیداواری صلاحیت 3 گنی کردی جائے گی۔ یہ ایران پر جوہری بم تیار کرنے کی کوشش کے مغربی الزام کا ردعمل ہے۔ ایران نے 2 سال پہلے ہی فاردو نیوکلیر پلانٹ کے وجود کا انکشاف کیا تھا جبکہ مغربی ممالک کی سراغ رساں ٹیموں نے اس کا پتہ چلایا تھا اور کہا تھا کہ یہ ایران کی نیوکلیر سرگرمیوں کے لئے ایک آڑ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ افزودہ یورانیم نیوکلیر پاور ری ایکٹرس کو کارکرد بنانے کے علاوہ جوہری اسلحہ کی تیاری میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔ ایران نے واضح طور پر اعلان کیاہے کہ اُس کا یہ اقدام پیداوار کے سلسلے میں مغربی ممالک پر انحصار کو ختم کرنے کے مقصد سے ہے۔ انھوں نے ایران پر سخت تحدیدات عائد کردی ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ وہ یورانیم کی افزودگی روکنے پر مجبور ہوجائے۔ ایران نے کہاکہ افزودہ یورانیم امریکہ اور اسرائیل پر فضائی حملوں کیلئے استعمال نہیں کی جائے گی۔ اس نے نیوکلیر ہتھیاروں کی تیاری کی بھی تردید کی ہے اور کہاکہ افزودہ یورانیم کی تیاری صرف برقی توانائی کی پیداوار اور طبی استعمال کے مقصد سے کی جارہی ہے۔