ایران کیخلاف طاقت کا استعمال ممکن: امریکی وزیردفاع

واشنگٹن ۔ 20 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)امریکی وزیرِ دفاع ایشٹن کارٹر کا کہنا ہے کہ نیوکلیئر معاہدے کے باوجود ایران کو نیوکلیئر بم بنانے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایشٹن کارٹر اس وقت اسرائیل سمیت سعودی عرب اور اردن کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کے دورے کا مقصد ایران کے ساتھ حال ہی میں ہونے والے نیوکلیئر معاہدے پر تحفظات کے شکار ممالک کو اعتماد میں لینا ہے۔ تاہم امریکی وزیرِ دفاع نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انھیں اسرائیلی سوچ بدلنے کی امید نہیں ہے۔ ان کے مطابق ان کی کوشش ہوگی کہ وہ اسرائیل کو اس بات کا یقین دلائیں کہ اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کا امریکی عزم یوری طرح برقرار ہے۔ ایشٹن کارٹر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھا معاہدہ اس لیے ہے کہ اس میں کوئی ایسی بات نہیں جس کی وجہ سے فوجی متبادل کا استعمال نہ کیا جا سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ ایک اچھا معاہدہ ہے۔ اس سے خطے میں خطرے اور عدم استحکام کا اہم عنصر ختم ہو جاتا ہے۔ایران اور چھ عالمی قوتوں امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس، جین اور جرمنی کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے مطابق ایران اپنے نیوکلیئر پروگرام کو محدود کرے گا جس کے عوض اس کے خلاف پابندیوں میں بھی کمی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ اس معاہدے کی اسرائیل نے شدید مخالفت کی ہے اور وزیراعظم نیتن یاہو نے اسے ’تاریخی غلطی‘ قرار دیا ہے۔ایرانی نیوکلیئر معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس معاہدے میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایران کی دہشت گرد حکومت ختم ہو جائے گی، لیکن اس مقصد کے لیے اس کوئی متحرک چیز نہیں ہے۔ اس معاہدے نے ایران کو ترغیب دی ہے کہ وہ تبدیل نہ ہو۔