دبئی ۔28 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی ذمہ داران اور مشرق وسطی کی ایک عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے خطّے میں ایرانی توسیع پر روک لگانے خلیجی ممالک، مصر و اردن کے ساتھ ایک نیا سکیورٹی اور سیاسی اتحاد تشکیل دینے خفیہ کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔وائٹ ہاؤس و مشرق وسطی عہدیداران کے مطابق منصوبے کا مقصد شمالی اوقیانوسی اتحاد کا عرب ایڈیشن یا عرب ’ناٹو‘ کی تشکیل ہے۔اس ایڈیشن کا مقصد میزائل دفاعی نظام، عسکری تربیت، انسداد دہشت گردی اور دیگر معاملات مثلا اقتصادی اور سفارتی تعلقات کی تائید میں تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔اس سے قبل ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹ میں اپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو دھمکی دی اور کہا تھا کہ ’خبردار! اگر آپ نے دوبارہ امریکہ کو کوئی دھمکی دی تو آپ کو ایسے نتائج بھگتنا ہوں گے جن کا سامنا تاریخ میں چند کے سوا کسی کو نہیں کرنا پڑا‘۔ٹرمپ نے مزید لکھا کہ ’ہم کوئی ایسی ریاست نہیں جو تشدد اور موت کے حوالے سے آپ کے انتشار انگیز الفاظ کے ساتھ مروّت کا معاملہ کرے۔ لہذا ہوش کے ناخن لیجیے !۔‘‘ٹرمپ نے باور کرایا کہ ’ہم امریکہ کیلئے دوبارہ دھمکی گز قبول نہیں کریں گے‘ ۔ٹرمپ کا موقف ایرانی صدر حسن روحانی کے اُس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے ٹرمپ کی حکمت عملی سے خبردار کیا اور کہا تھا کہ امریکہ نے اپنی حکمت عملی پابندیوں، تہران کے نظام کے سقوط اور ایران کو توڑ دینے کی بنیاد پر ترتیب دی ہے۔ تہران میں روحانی نے ایران و امریکہ کے درمیان ممکنہ عسکری مقابلے پر کہا کہ یہ ’جنگوں کی ماں‘ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ وقت میں واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات ایران کے ہتھیار ڈالنے کے برابر ہونگے ۔