ایران و سعودی دونوں اسلام کی مشترکہ قیادت کریں: اختر الواسع

سوپول(بہار): ایک ایسے وقت میں جب کہ ملک کے جنوبی شہر حیدرآباد میں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی حیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیں گے۔ دوسری طرف شمال میں شیخ حرم نماز جمعہ کی امامت کریں گے۔ ہندوستا نی مسلمان اس بات کے خواہاں ہیں کہ ایران و سعودی عرب دونوں اسلام کی مشترکہ قیادت کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار معروف اسلامی اسکالر پروفیسر اختر الواسع نے کیا ۔مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے وائس چانسلر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اسلامی علوم کے پروفیسر ایمر ٹیس اختر الواسع نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان اتحاد اسلامی کے خواہاں ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب و ایران دونوں اس میں کلیدی رول ادا کریں ۔اور تعلقات کی کڑواہٹ کو ختم کر کے عالم اسلام کی مشترکہ طور پر قیادت کریں۔خیال رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی آج حیدرآباد کی مسجد جمعہ کاخطبہ دیں گے۔

اس مسجد کی چار سو سالہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ جب کوئی سربراہ مملکت اور وہ بھی شیعہ فرقہ تعلق رکھنے والا جمعہ کا خطبہ دے گا۔دوسری طرف شیخ حرم مدنی سید حامد بن اکرام البخاری کے سوپول ضلع کے مدھوبنی میں واقع جامعۃالقاسم دارلعلوم اسلامیہ میںآج نماز جمعہ کی امامت کریں گے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ بہار کی عوام شیخ حرمدنی کی امامت میں نماز جمعہ ادا کریں گے۔پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ جب تک سعودی عرب اور ایران ایک متحدہ موقف اختیار نہیں کریں گے ۔عالم اسلام جس آزمائش سے گذرہا ہے اس کا مداوا نہیں ہوسکتا۔حرمین شریفین کے خادم کے طور پر سعودی عرب کی جو حیثیت ہے اس پر کوئی سوال نہیں لگا یا جاسکتا ہے۔

اور ایران کا جو جرء ت مندانہ فیصلہ ہے اس سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔انھوں نے مزید کہا کہ شاہ عبد اللہ نے تہران کی تنظیم اسلامی کانفرنس اجلاس میں شرکت کر کے اور ۲۰۰۷ میں حج کے موقع پر اس وقت کے ایرانی صدر احمد نژاد کو خصوصی مہمان بنا کر جس خیر سگالی کا ثبوت دیا تھا ایک بار پھر دونوں ملکوں سے اسی وسعت قلبی کا عالم اسلام متمنی ہے۔