ایران دوسرا نارتھ کوریا ہے ۔ ہیلی کا دعوی

ایران کو ’’ دوسرا نارتھ کوریا‘‘ قراردیتے ہوئے جمعرات کے روز امریکہ نے واضح اشارہ دیاہے کہ امریکہ میں نیوکلیر معاہدے سے علیحدگی اختیارکرتے ہوئے سخت امتناع عائد کرنے کے بعد ایران سے تیل برآمد ہندوستان کو روک دینا چاہئے
نئی دہلی۔ اقوام متحدہ کی امریکی سفیر نیکی ہیلی نے اپنے تین روز دہ ورے کے موقع پر چہارشنبہ کے روزوزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات کی اور جمعرات کے روز اپنی تقریر میں کہاکہ کیونکہ ان ممالک (جیسے ہندوستان) کا ایران کے ساتھ معاہدہ ہے ‘ اسکا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ایران کی جانب سے نیوکلیئر مسئلہ پر کی جارہی ’’ خلا ف ورزیوں ‘‘ پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں۔

تقریر کے بعد ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امریکہ کا ماننا ہے کہ ایران ایک خطرہ تھا وہ ایران پر نظر رکھے ہوئے ہیں’’ ایران اب بھی ان تمام جذبات کے ساتھ قرارداد در قرارداد خلاف ورزی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس نے بلاسٹک میزائیل کی تیاری کے ذریعہ خلا ف ورزی کی ‘ دہشت گردی کی مدد کے ذریعہ خلاف ورزی کی‘ اور اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیاجاسکتا کہ ہتھیار کی فروخت کے ذریعہ بھی اس نے خلاف ورزی کی ہے‘‘۔

ہیلی نے کہاکہ امریکی صدر نے اس محض اس لئے کیاتھا’’ دوسرے ممالک ایران کے ساتھ معاہدہ کریں ‘ اس کا یہ مطالب نہیں ہے کہ ان اس کی خلاف ورزیوں پر اپنی انکھیں بند کرلیں گے‘‘۔

ہیلی نے کہاکہ’’ اور صدر ٹرمپ نے کیا کہاتھا ک وہ ایران کو سبق سیکھانے کی ضرورت ہے۔امریکہ چوکنا رہنا چاہتا ہے اور بین الاقوام کمیونٹی کی توجہہ بھی اس کی خلا ف ورزیوں کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہے۔

اور ہم کیاکررہے ہیں کہ ان پر دباؤ کے حالات بنائے رکھے ہوئے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ دیگر ممالک بھی ہم سے اس ضمن میں ہاتھ ملائیں گے کیونکہ ہماری نظر میں ایران اگلا نارتھ کوریا ہے‘‘۔

ایران کے ساتھ امریکہ تحدیدات اور ہندوستا ن کے تجارت کے متعلق مودی کے ساتھ بات چیت کے متعلق پوچھنے پر ہیلی نے کہاکہ وہ اس معاملے میں مودی سے ضرور بات کریں گے۔