تہران ۔ 26 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ایران میں جنگلی حیات کے ایرانی نژاد کینیڈین سربراہ کی گرفتاری اور دوران حراست ان کی موت کے بعد پہلے مرحلے میں ایرانی سیکیورٹی فورسز نے جاسوسی کے الزام میں مزید 3 ماحولیاتی رضاکاروں کو حراست میں لے لیا۔ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی فارس نے ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین محسینی کا بیان نقل کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہرمزگان صوبے سے تین افراد کو حال ہی میں گرفتار کیا گیا لیکن قانونی طور پر ان کی تفصیلات نہیں بتائی جاسکتی، تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے دخل اندازی ایک سنگین مسئلہ درپیش ہے‘۔اس سے قبل ان گرفتاریوں کے بعد ایرانی حکام نے کہا تھا کہ ان کارکنان نے سائنسی اور ماحولیاتی سرگرمیوں کی آڑ میں حساس معلومات اکٹھی کی تھیں اور ان کی گرفتاری ایرانی نژاد کینیڈین ماحولیاتی کارکن اور پروفیسر کیوس سید امامی کی گرفتاری اور دوران حراست موت کے بعد عمل میں لائی گئی۔