ایران اور عالمی طاقتوں کی بات چیت کا آغاز

جنیوا۔30ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کو اُس کے خلاف عائدپابندیوں میں نرمی کے بدلے متنازعہ نیوکلیئر پروگرام روکنے کیلئے طئے شدہ تاریخی سمجھوتہ پر عمل آوری کے مقصد سے تہران اور بڑی عالمی طاقتوں کے مابین بند کمرہ مذاکرات آج سے دوبارہ شروع ہوگئے ۔ یوروپی یونین میں خارجہ پالیسی کے ترجمان مائیکل مان نے کہا کہ جنیوا مذاکرات مقامی وقت کے مطابق صبح 8.30بجے شروع ہوئے لیکن فوری طور پر مزید تفصیلات دستیاب نہیں ہوسکے ۔

ایران اور یوروپی یونین کے تکنیکی ماہرین کے گروپ نے جس میں امریکہ‘چین ‘ روس ‘ برطانیہ ‘ فرانس اور جرمنی بھی شامل ہیں ‘دو ہفتہ قبل جنیوا میں منعقدہ بات چیت میں حصہ لیا تھا تاکہ ان ملکوں کے وزرائے خارجہ کی جانب سے 24نومبر کو سوئیٹزرلینڈ کے اس شہر میںطئے شدہ سمجھوتے کو مزید بہتر بنایا جاسکے ۔ ایران کے سرکاری خبررساں ادارہ ’ارنا‘ نے نائب وزیر خارجہ اور نیوکلیئر مذاکرات کار عباس عرقچی کے حوالے سے کہا کہ تازہ ترین بات چیت سال نو کی تعطیلات سے قبل ایک دن کیلئے مقرر کی گئی تھی ۔عرقچی نے 22ڈسمبر کو کہا تھا کہ نومبر میں طئے شدہ معاہدہ پر پیشرفت سست روی کا شکار ہوگئی ہے کیونکہ سمجھوتہ کی بعض شرائط کی غلط تشریحات کی جارہی ہے لیکن سب کا مقصد یہی ہے کہ اختتام جنوری تک اس سمجھوتہ کو نافذ العمل بنایا جاسکے ۔قبل ازیں اس ماہ کے اوائل کے دوران یانا میں منعقدہ چار روزہ مذاکرات منعقد کئے گئے تھے ‘ جہاں واشنگٹن کی جانب سے تہران کے خلاف اپنی پابندیوں کی فہرست میں توسیع کئے جانے کے بعد ایرانی نمائندوں نے واک آؤٹ کردیا تھا ۔