تہران۔29 جون(سیاست ڈاٹ کام) ایرانی میسی کے نام سے مشہور ایران کی ٹیم کے اسٹار سردار عثمان نے ورلڈ کپ میں اپنے ناقص مظاہروں کو ارجنٹینا کے کپتان لیونل میسی کے ناقص مظاہروں سے موازنہ اورشائقین کی جانب سے تضحیک پر محض 23سال کی عمر میں بین الاقوامی فٹبال سے سبکدوشی کا اعلان کردیا ہے۔سردار عثمان اپنے ملک میں ایرانی میسی کے نام سے مشہور ہیں اور انہوں نے ورلڈ کپ سے قبل اپنی ٹیم کے لیے 33 میچوں میں 23 گول اسکور کئے تھے۔انہوں نے ایران کو ورلڈ کپ تک پہنچانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا اورکوالیفائنگ راونڈکے 14میچوں میں 11 گول اسکور کر کے ایران کی ورلڈ کپ میں رسائی کی راہ ہموار کی تھی۔تاہم روس آنے کے بعد ان کی کارکردگی مایوس کن رہی اور وہ اپنی ٹیم کے لیے رواں ورلڈکپ میں ایک بھی گول اسکور نہ کر سکے۔ایران کی ٹیم گروپ بی موجود تھی اور اس گروپ سے پرتگال اور اسپین نے اگلے راؤنڈ میں جگہ بنائی اور ایرانی ٹیم گروپ میں تیسرے نمبر پر رہی۔ ایرانی ٹیم نے ورلڈ کپ میں مراقش کو شکست دی، اسپین کے خلاف ناکامی سے دوچار ہوئی جبکہ پرتگال سے میچ ڈرا کرنے میں کامیابی رہی۔4برس قبل 19سال کی عمر میں کرئیر کا آغازکرنے والے سردار عثمان ایران کی ٹیم کے اہم رکن تصور کیے جاتے ہیں لیکن ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد شائقین کی جانب سے ان کی تضحیک اور کردار کشی کے بعد نوجوان اسٹار نے سبکدوشی کا فیصلہ کیا ہے۔وہ ایران کی جانب سے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں چھٹے مقام پر ہیں اور ان کا ایران کے سب سے بڑے فٹبال اسٹار علی داعی سے موازنہ کیا جاتا ہے جنہوں نے 149 میچوں میں ایران کے لیے 109 گول کئے۔عثمان نے اس فیصلے کو مشکل اور دردناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھ پر ہونے والی بے جا تنقید اور تضحیک کی وجہ سے میری والدہ شدید بیمار ہو گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اور میری ٹیم کسی طرح بھی چند لوگوں کی جانب سے کی گئی تضحیک کے ہرگز مستحق نہیں تھے لیکن اس عمل کی وجہ سے میری والدہ کی بیماری سنگین ہو گئی ہے۔عثمان نے کہا کہ ایسے میں ،میں مشکل صورتحال کا شکار ہو گیا اور مجھے دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا لہٰذا میں نے اپنی والدہ کا انتخاب کیا۔