ماسکو۔27 جون (سیاست ڈاٹ کام )فیفا ورلڈ کپ سے اخراج پر مایوس ایرانی ٹیم کا مستقبل غیر یقینی کیفیت سے دوچار ہو گیا ہے کیونکہ پرتگیزی کوچ کارلوس کوئیروزسات سالہ خدمات کے بعد علیحدہ ہو رہے ہیں۔ ایونٹ کے پہلے راؤنڈ میں ایک فتح،ایک ناکامی اور ایک ڈرا کی بدولت چار پوائنٹس کی مالک ٹیم کو تاریخ میں پہلی مرتبہ دوسرے راؤنڈ میں جگہ نہیں مل سکی جب پرتگال کیخلاف ڈرا میچ میں مہدی تریمی گول کرنے کا موقع گنوا بیٹھے۔ایران کے پرتگیزی کوچ کارلوس کوئیروز نتائج سے قطعی مطمئن دکھائی نہیں دیئے جنہوں نے ریفری شپ کے ساتھ وی اے آر سسٹم پر بھی تنقید کی لیکن اس بات کو بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا کہ ایران نے اسی ایونٹ کے دوران بیس سالہ عرصے میں اپنی اولین کامیابی حاصل کی حالانکہ ان کا گروپ سب سے زیادہ سخت تھا۔ میگا ایونٹ سے قبل اس ٹیم کی تیاریاں اس وقت متاثر ہوئیں جب امریکی پابندیوں کے پیش نظر نائیکی نے انہیں جوتے فراہم کرنے سے انکار کردیا لیکن ورلڈ کپ میں ایرانی ٹیم نے جس بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اس کے پیش نظر کئی ٹیموں نے اطمینان کا سانس لیا ہوگا کہ انہیں ایونٹ میں سخت ایرانی دفاع کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ بچپن میں تہران کی سڑکوں کے کنارے سونے والے ایرانی گول کیپر علی رضا بیران وند کیلئے یہ ٹورنامنٹ سدا کیلئے کیلئے یادگار بن گیا جنہوں نے کرسٹیانو رونالڈو کی پنالٹی کک روکی لیکن ان کی ٹیم کا مستقبل غیر یقینی ہے کیونکہ سات سالہ خدمات کے بعد پرتگیزی کوچ کارلوس کوئیروز ٹیم کو چھوڑ کر جا رہے ہیں جن کا متبادل ملنا آسان نہیں۔