ایرانی تیل کی درآمدات پر نومبر سے مکمل امتناع کیلئے ٹرمپ کی سخت حکمت عملی

امریکہ کے خصوصی نمائندہ کا رواں ہفتہ دورہ ہند، اسلامی جمہوریہ کو نئے سمجھوتہ کیلئے مجبور کرنے کی مساعی

واشنگٹن ۔ 12 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ایرانی تیل کی درآمدات کو صفر تک گھٹا دینے مختلف ممالک کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے مقررہ مہلت 4 نومبر سے عین قبل امریکہ کے ایک سرکردہ ایلچی برائے ایران اس ہفتہ کلیدی بات چیت کیلئے ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں۔ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015ء میں طئے شدہ تاریخی نیوکلیئر سمجھوتہ سے یہ کہتے ہوئے امریکہ کو دستبردار کرلیا تھا کہ ’’یہ (سمجھوتہ) ایک نیوکلیئر بم بنانے کے تمام راستوں کو بند کرنے کا بنیادی مقصد حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا ہے اور بشمول اس (ایران) کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور دہشت گردی کو اس کی تائید جیسی شرانگیز سرگرمیوں سے نہیں نمٹ سکا ہے‘‘۔ ٹرمپ نے ایران کو نئے سمجھوتہ کیلئے مجبور کرنے کے مقصد سے چند پابندیوں کو دوبارہ لاگو کیا ہے جن میں ایرانی حکومت کی جانب سے امریکی ڈالر کی خریدی، سونا اور دیگر قیمتی دھاتوں کی تجارت اور اس (ایران) کے آٹاموٹیو شعبہ تجارت کو نئی سخت ترین پابندیوں کا نشانہ بنانا بھی شامل ہے۔ اندیشہ ہیکہ ایرانی تیل و جہاز رانی شعبوں کے علاوہ اس کے سنٹرل بینک پر 4 نومبر سے مزید سخت ترین امریکی پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔ امریکہ نے ایرانی تیل کے خریداروں (ملکوں) سے کہا ہیکہ نومبر کے آغاز کے ساتھ ہی اپنی درآمدات کو صفر تک گھٹا دیں۔ امریکی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران برائن ہک مشرق وسطیٰ میں اور خود اپنے ہی پڑوسیوں کے ساتھ ایرانی حکومت کے تباہ کن رویہ کا جواب دینے اور مقابلہ کرنے کی ’’ہماری مشترکہ ضرورت پر اپنے حلیفوں اور ساجھیداروں‘‘ سے بات چیت کریں گے۔ ہندوستانی وزیرتیل دھرمیندر پردھان نے پیر کو کہا تھا کہ سرکاری شعبہ کی دو تیل صاف کرنے والی کمپنیاں نومبر کے دوران بھی ایران سے خام تیل درآمد کرنے کے آرڈر دی ہیں۔ عراق اور سعودی عرب کے بعد ایران، ہندوستان کو تیل سربراہ کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ ہندوستان کی طرف سے سال 2017-18ء میں درآمد کردہ مجموعی 220-4 مین میٹرک ٹن کا تقریباً 9.4 فیصد خام تیل ایران کا تھا۔ برائن ہک اور مددگار معتمد خارجہ برائے توانائی وسائل فرانسیس آر فنون اپنے اس دورہ کے موقع پر ہندوستان میں اپنے ہم منصوبوں سے مشاورت کریں گے اور لگزمبرگ میں وہ یوروپی یونین کے وزراء کے اجلاس میں شرکت کرنے والے عہدیداروں سے بات چیت کریں گے۔

خواتین کے الزامات درست ہونے کا یقین : منیکا
نئی دہلی 12 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر برائے بہبودی خواتین و اطفال منیکا گاندھی نے آج کہا کہ ملک میں جو خواتین MeToo مہم کے دوران آگے آئی ہیں اور جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کر رہی ہیں ان تمام کے درست ہونے کا انہیں یقین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت کی جانب سے جلدی ہی ایک سینئر قانونی و عدالتی عہدیداروں کی کمیی بنانے پر غور کیا جائیگا تاکہ ان الزامات کا جائزہ لیا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ جن خواتین نے الزامات عائد کئے ہیں وہ سب درست ہیں۔