ایرانی ارکان پارلیمان کا یوروپی یونین سفارت کار کے ساتھ سیلفیز لینا توہین آمیز

تہران ۔ 7 ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ایران کے اخبارات آج ملک کے قانون سازوں کے خلاف طنزیہ مضامین ، خبروں اور کارٹونوں سے بھرے ہوئے تھے کیوں کہ یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی خاتون سربراہ فیڈریکا موگرین نے جب گذشتہ دنوں ایران کی پارلیمنٹ کا دورہ کیا تو ایسا معلوم ہونے لگا جیسے ایرانی ارکان پارلیمان پر بھی موگرینی کے ساتھ سیلفی لینے کا دورہ پڑ گیا ہے اور ہر کوئی ایکدوسرے پر سبقت لیجانا چاہتا تھا ۔ موگرینی صدر ایران حسن روحانی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے دیگر بیرونی ممالک کے سربراہان کی طرح مدعو تھیں ۔ تاہم دیگر شخصیات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایرانی ارکان پارلیمان شاید موگرینی کی خوبصورتی کی کشش سے مرعوب ہوتے چلے گئے اور کئی ارکان پارلیمان کو تو قطار میں ٹھہرا ہوا دیکھا گیا کہ کب ان کی باری آئے اور کب وہ موگرینی کے ساتھ تصویر کھنچوائیں ۔ اس واقعہ کا نہ صرف ایرانی میڈیا بلکہ ایرانی عوام نے بھی سخت نوٹ لیا ہے ۔ اطالوی سفارت کار کے ساتھ سیلفی لینا جیسے ان کی زندگی کا اہم مقصد بن گیا ہو سب اپنے اپنے اسمارٹ فونس تھامے ہوئے تھے ۔ سماجی رابطہ کی ویب سائٹس بھی ایرانی ارکان پارلیمان کے خلاف متعدد تنقیدوں سے بھر گئے جہاں اس واقعہ کو ’ سیلفیز آف ہیومیلیشن ( توہین آمیز ) ‘ قرار دیا گیا اور یہ بھی کہا گیا کہ ایسی حرکت کرتے ہوئے ایرانی ارکان پارلیمان نے ایرانی عوام کی توہین کی ۔ کچھ لوگوں نے والٹ ڈرنی کی مشہور کہانی سات بونے اور اسنو وائیٹ سے اس واقعہ کو مربوط کیا ۔ اس واقعہ کو ایران کے تمام اخبارات نے اپنے صفحۂ اول پر شائع کیا ہے ۔