SSC کے امتحانی پرچوں کو 9 کرنے اور زبان دوم تلگو/ ہندی میں کامیابی کے نشانات 35 کرنے کی تجاویز
نئے تعلیمی سال 2014 – 15 سے دسویں سطح کے SSC نصاب کے تمام درسی کتب بدل گئے ہیں اور SCERT نے ان تمام درسی کتب کو Text Books کو تعلیمی سال کے آغاز سے قبل شائع کرتے ہوئے بازار میں مہیا کردیا ہے۔ جہاں پر ایس ایس سی کے درسی کتب میں تبدیلیاں ہوئی وہیں پر محکمہ تعلیمات نے ایس ایس سی کے موجودہ امتحانی اسکیم جو چھ مضامین کے 11 پرچوں پر مشتمل ہے ۔ اس کو بھی بدلنے کی سفارش کرتے ہوئے جو اطلاعات فراہم کی اس کے مطابق ہر مضمون کا ایک پرچہ اور سائنس کے دو پرچے 100 ، 100 نشانات کے رہیں گے اور جملہ 700 نشانات مجموعی طور پر ہونگے لیکن اس بارے میں قطعیت نہیں دی گئی ۔ اب SCERT اور محکمہ تعلیمات کے عہدیداران جو تجاویز اور سفارشات حاصل کئے ہیں
ان میں ایک تجویز یہ بھی آئی کہ تین زبانوں ، زبان اول ، زبان دوم اور انگلش کا ایک ایک پرچہ 100 نشانات کا رکھا جائے اور غیرزبانوں کے مضامین سائنس ، ریاضی اور سماجی علوم کیلئے دو ، دو پرچے رکھے جارہے ہیں اسی طرح چھ مضامین کے 9 پرچے رکھے جائیں تاہم اس پر قطعی فیصلہ نہیں ہوا اس کے ساتھ زبان دوم ( سکنڈ لینگویج ) جس میں تلگو ، ہندی شامل ہے ۔ اس کیلئے اب تک 20 فیصد نشانات کے حصول پر کامیاب قرار دیا جاتا تھا اب اس کو دیگر مضامین کے ساتھ 35 فیصد کردینے کی سفارش کی گئی مسلم اقلیتی امیدوار پہلے ہی زبان دوم تلگو کو مشکل ترین سمجھتے ہیں اور 20 فیصد بھی بمشکل حاصل نہیںکرتے اب 35 فیصد کی اطلاع ایک شاک ہے لیکن یہ قطعی فیصلہ نہیں ہے بلکہ صرف تجویز ہے ۔ ان تمام امورپر اندرون دو تین ایام میں قطعی فیصلہ کیا جائے ۔ اب جاریہ گرمائی میقاتی تعطیلات میں نویں کامیاب امیدوار SSC کے نئے نصاب سے تیاریوں کا آغاز کرچکے ہیں ان کو اس نئی تبدیلی سے بروقت واقف کروانے کی ضرورت ہے ۔
امتحانی پرچہ 80 فیصد اور اسکول اسسٹمنٹ 20 فیصد
CBSE طرز پر SSC میں بھی بورڈ کے سوالی پرچہ کو 80 فیصد اور اسکول کے پراجکٹ ورک کیلئے اسسٹمنٹ کے 20 فیصد نشانات کرنے کی تجویز ہے اور اس میں بھی 20 نشانات میںکم از کم 7 نشانات اور 80 کے منجملہ کامیابی کے حصول کیلئے 28 نشانات کو لازمی طور پر حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ یعنی کوئی طالب علم 20 میں 18 نشانات حاصل کریں اور 80 کے منجملہ 28 نشان سے کم حاصل کرے تب بھی اس کو کامیاب قرار نہیں دیا جائے گا ۔ بہرکیف SSC کے 2015 ء کے نئے بیاچ میں کئی ایک تبدیلیاں رونما ہونے والی ہیں ان تمام سے طالب علم ، استاد اور اسکول انتظامیہ کو بروقت واقف ہونا ضروری ہے تاکہ وہ اس نئے طریقہ کے مطابق تیاری کرواسکیں ۔ اب جن امور پر تبدیلیاں ہورہی ہیں ان کو قطعی طور پر فیصلہ کرتے ہوئے نافذ نہیں کیا گیا بلکہ محکمہ تعلیمات کے اعلی عہدیداروں کے اجلاس میں ان تمام امور کو قطعیت دے کر قطعی طور پر کتنے پرچے ہونگے ۔ کامیابی کے اقل ترین نشانات کیا ہونگے اور 80 فیصد اور 20 فیصد اور زبان دوم کے 20 فیصد کے بجائے کامیابی کے 35 فیصد کی بابت فیصلہ ہوگا ۔ اس کے بعد ہی بلوپرنٹ جاری ہو کر اس کے مطابق سوالی پرچہ آئے گا ۔
عثمانیہ یونیورسٹی P.G ریگولر انٹرنس امتحان OUCET-2014 آخری تاریخ
عثمانیہ یونیورسٹی کے پوسٹ گریجویشن کے ریگولر کورسز ایم اے ، یم کام ، ایم ایس سی ، ایم ایڈ میں داخلے کیلئے مشترکہ انٹرنس امتحان OUCET میں شرکت کیلئے فارمس کے ادخال کی آخری تاریخ بغیر جرمانہ کے 9 مئی مقرر ہے ۔ انٹرنس امتحانات کے تواریخ کا اعلان نہیں ہوا جو 30 مئی سے شروع ہونگے فارمس صرف آن لائن داخل کرنا ہے اور فیس بھی اے پی آن لائن مراکز پر داخل کرنا ہے ۔ ڈگری کامیاب امیدوار متعلقہ مضمون سے جو ڈگری سطح پر پڑھے ہو صرف اس میں داخلے کے اہل ہیں فارمس آن لائن داخل کرنے سے قبل تمام ہدایات کو مکمل طور پر ملاحظہ کریں ۔ معلومات اور رہبری کیلئے 040-24510012 پر ربط پیدا کرسکتے ہیں ۔