اہواز حملے کی وجوہات ایران ملک کے اندر تلاش کرے: امریکی سفیر

واشنگٹن ۔ 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کی اقوام متحدہ میں سفیر نکی ہیلی نے ہفتے کو ایران کے شہر اہواز میں فوجی پریڈ پر ہوئے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حکمرانوں کو ملک میں بدامنی کی وجوہات کے بارے میں سوچنا چاہیے۔نکی ہیلی نے امریکی ٹی وی چینل سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا ’امریکہ کسی بھی جگہ دہشت گردی کی کارروائی کی مذمت کرتا ہے۔ ہم ہمیشہ سے یہ کہتے آئے ہیں۔‘اہواز پر حملے کی مزید تفصیل پڑھیے’امریکی کٹھ پتلی خلیجی ممالک ایران میں عدم استحکام چاہتے ہیں‘تاہم ایرانی صدر حسن روحانی کے اس بیان جس میں انھوں نے کہا کہ ’یہ واضح ہے کہ یہ کام کس گروہ نے کیا اور وہ کس سے وابستہ ہے‘ کے حوالے سے امریکی سفیر نے کہا کہ ’انھوں نے اپنے لوگوں کو بہت لمبے عرصے سے دبا کر رکھا ہوا ہے۔‘انھوں نے مزید کہا ’ان کو اپنے گھر میں دیکھنا چاہیے کہ یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے۔ میرے خیال میں ایرانی عوام تنگ آ چکی ہے اور یہ اسی کا ردعمل ہے۔‘اس سے قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران میں فوجی پریڈ پر حملے کے ایک دن بعد کہا کہ ‘یہ واضح ہے کہ یہ کام کس گروہ نے کیا اور وہ کس سے وابستہ ہے۔’تاہم انھوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔انھوں نے کہا کہ گذشتہ روز کے حملے کا قانون اور ملکی مفاد کے مطابق جواب دیا جائے گا۔اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہونے سے قبل تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روحانی نے امریکہ پر ‘دادا گیری’ کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ وہ ایران میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔ہفتے کے روز ایرانی یومِ دفاع کے موقع پر ہونے والے اس حملے میں 25 افراد مارے گئے تھے جن میں پاسدارانِ انقلاب کے 12 ارکان بھی شامل تھے۔