اگر گوری آر ایس ایس کے خلا ف نہیں لکھتی تو وہ آج زندہ ہوتی۔ بی جے پی ایم ایل اے

بنگلورو۔بی جے پی رکن اسمبلی وسابق منسٹر جیوراج نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ گوری شنکر اگر سنگھ پریوار کے خلاف اپنے اخبار میں نہیں لکھتی تو وہ آج زندہ ہوتی۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق چنک منگلور کے کوپپا تعلقہ میں جیوراج پارٹی ورکرس کے ایک اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آر ایس اسی کی’’ موت ‘‘ کا جشن منانے لکھنے والے صحافی اور کارکن گوری کو اپنی جان کی قیمت چکانی پڑی۔

لنکیش نے اپنے پیپر میں ایک رپورٹ شائع کی جس کا عنوان’ چڈی گالا مرانا ہوما‘‘ یا آر ایس ایس کا مسلخ تھا۔جیوراج نے کہاکہ اگر گوری اس قسم کے مضامین لکھنے میں احتیاط برتنے کاکام کرتی تو وہ آ ج زندہ رہتی۔

گوری میری بہن کی طرح تھی اور وہ جو بھی لکھتی تھی اس کو جمہوریت میں قبول کیاجاتا ہے‘‘۔جیوراج کی تقریر کا اڈیوسوشیل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔

لنکیش کی بہن کوتیا لنکیش نے اے این ائی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ کثرت کے ساتھ دائیں بازو نظریات کے حامل افراد سے نفرت موت کاایک سبب بن سکتا ہے۔

گوری لنکیش جن کی عمر55سال تھی گوری لنکیش پتریکا کی ایڈیٹر تھی جنہیں منگل کے روز موٹر سیکل سوار لوگوں نے ان کے گھر کے اندر گولی مارکر ہلاک کردیا۔

جیوراج نے حملوں کے خلاف اب تک کسی قسم کی کاروائی نہ کرنے کی وجہہ سے سدارمیا حکومت کو اپنی شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مذکورہ حکومت نے اب تک بی جے پی اور سنگھ پریوار کے گیارہ لوگوں کی موت کے ذمہ دارافراد کے خلاف بھی کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔