کراچی۔2 اگسٹ(سیاست ڈاٹ کام)عمر اکمل مقدمہ کی آئی سی سی میں خاموشی سے تحقیقات جاری ہیں جب کہ ذرائع نے تصدیق کی کہ فائل ابھی بند نہیں ہوئی اور اینٹی کرپشن یونٹ پاکستانی بیٹسمین کے ’’ انکشافات‘‘ پرکام رہا ہے۔ہمیشہ تنازعات میں گھرے رہنے والے بیٹسمین عمر اکمل نے24 جون کو ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ورلڈکپ2015 میچز کے دوران انھیں2گیندیں چھوڑنے کے عوض2 لاکھ ڈالرزکی پیشکش ہوئی جسے مسترد کیا۔ہندوستان کے خلاف دیگرکئی میچز سے قبل بھی فکسنگ کیلیے ان سے رابطہ ہوتا رہا۔اس بیان کا آئی سی سی نے نوٹس لیا اور پی سی بی نے بھی وضاحت کیلیے انھیں27 جون کو طلب کیا تھا۔ کرکٹر نے کینیڈا لیگ میں شرکت کیلیے روانگی کے پیش نظر25 جون کو ہی بیان ریکارڈ کروادیا۔اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم نے ڈھائی گھنٹے تک عمر اکمل سے بازپرس کی۔مڈلْآرڈر بیٹسمین کو اسی دن گلوبل ٹی 20 لیگ میں ایڈمنٹن رائلز کی نمائندگی کیلیے روانہ ہونا تھا تاہم کینیڈا کا ویزا جاری نہ ہونے کے باعث وہ ایونٹ میں شرکت کیلیے نہ جا سکے۔27 جون کو ٹیم دورئہ زمبابوے کیلیے روانہ ہوئی تو پی بی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم بھی ہمراہ تھے اب ٹیم کی واپسی ہو چکی، کرنل اعظم اور عمر اکمل دونوں لاہور میں موجود ہیں لیکن فکسنگ الزامات کا معاملہ پی سی بی کی جانب سے بدستور جمود کا شکار ہے۔ذرائع نے کہا کہ چونکہ معاملے کا تعلق آئی سی سی ایونٹ سے ہے لہذا اس کی رپورٹ کا انتظارکیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب کونسل نے ’’انکشافات‘‘ کو سنجیدگی سے لیا تھا،ذرائع نے کہا کہ معاملے کی اینٹی کرپشن یونٹ بدستور تحقیقات کر رہا ہے۔گزشتہ دنوں ’’اسکائپ‘‘ پر عمر اکمل کا انٹرویو بھی کیا گیا جس میں ان سے تمام تفصیلات معلوم کی گئیں،انھوں نے اے سی یو کو مشتبہ پیشکش کے طریقہ کار اور منیجر کو رپورٹ کرنے سے آگاہ کیا۔ نجی ٹی وی کو پاکستانی بیٹسمین کے انٹرویو کی غیر ترمیم شدہ ٹیپ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے،اس کے بعد اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔آئی سی سی نے پی سی بی اے سی یو سے بھی معلومات کا تبادلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ28سالہ عمر اکمل اب تک 16 ٹسٹ، 116 ونڈے اور82 ٹوئنٹی20 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں، ان پر ٹسٹ کرکٹ کے دروازے 2011 سے بند ہیں، وہ کافی عرصے سے ونڈے اور ٹوئنٹی20 کرکٹ میں بھی اسکواڈ کا حصہ بننے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔انھوں نے آخری ونڈے 26 جنوری 2017 کو ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا ہے۔