اکبراویسی حملہ کیس کی سماعت کا ایک اور شیڈول ختم سابق کارپوریٹر صمد بن عبدات سے جرح

حیدرآباد۔ 28 اپریل (سیاست نیوز) اکبراویسی حملہ کیس کی سماعت کا ایک اور شیڈول آج اختتام کو پہنچا ۔ وکیل دفاع نے سابق مجلسی کارپوریٹر صمد بن عبدات پر جرح کے دوران پوچھا کہ 30 اپریل 2011ء کو حملے کے وقت جب ابراہیم یافعی پر احمد بلعلہ کے گن مین جانی میاں نے گولی چلائی تھی، اس وقت بلعلہ نے عبداللہ یافعی کو پکڑ لیا تھا؟ اور کیا عبداللہ یافعی نے اکبر اویسی پر گولی چلائی تھی؟ انہوں نے جواب دیا کہ عبداللہ یافعی نے ہی اکبر اویسی پر فائرنگ کی تھی۔ وکیل دفاع نے کہا کہ وہ عدالت میں جھوٹا بیان دے کر وقت ضائع کررہے ہیں، اور حملے کے دن مقام واردات پرموجود ہی نہیں تھے۔ صمد بن عبدات نے وکیل دفاع کے دعوے کو غلط قرار دیا۔ ساتویں ایڈیشنل میٹروپولیٹن سیشن معزز جج 3 مئی کو اس کیس کا شیڈول دوبارہ مقرر کریں گے۔ کیس کی سماعت کے دوران اسکاٹ پولیس نے محمد بن عمر یافعی اور ان کے افراد خاندان کو عدالت میں پیش کیا۔