اچھے کھلاڑی سامنے نہیں آرہے، شہریار خان کا اعتراف

کراچی، 4 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں ’کرکٹ فیکٹری‘ سے عالمی معیاری کھلاڑیوں کی پیداوار بند ہو گئی، چیرمین پی سی بی شہریارخان نے یہ تیکھا اعتراف کیا اور کہا کہ اچھے کھلاڑی سامنے نہیں آرہے ہیں۔ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ راتوں رات تبدیلی نہیں آسکتی۔ پاکستان کی نیشنل ٹیم کی کارکردگی اِن دنوں روبہ زوال ہے، مسلسل ناقص کارکردگی ونڈے تاریخ کی بدترین نویں پوزیشن پر لے آئی،جیسا کہ پہلی بار بنگلہ دیش نے تینوں ونڈے ہرا کر کلین سوئپ کیا۔ میزبان بنگلہ ٹیم نے واحد ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دی۔ پھر کھلنا ٹسٹ میں پاکستانی فتح کا امکان روشن تھا مگر دوسری اننگز میں ناقص بولنگ کے سبب میچ ڈرا ہو گیا۔ انھوں نے کہا کہ ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر کوئی سخت پریشانی کی بات نہیں ہے، ایک ، دو کھلاڑیوں کی تبدیلی سے مسئلہ حل نہیں ہو سکتا، مگر راتوں رات تبدیلی نہیں آئے گی، دوبارہ تواتر سے اچھے نتائج دینے میں چار، پانچ سال لگیں گے، ’’ہم اس حوالے سے ایک ماسٹر پلان تیار کر رہے ہیں جو بہت جلد میڈیا اور عوام کے سامنے لایا جائے گا‘‘۔ انھوں نے کہا کہ شکستوں پر کوچز پر الزام دھرنا درست نہیں، یہ تو بہت چھوٹی چیز ہے۔ ’’ہماری کرکٹ کا مسئلہ بہت بڑا ہے اور اسے حکمت عملی کے ساتھ حل کرنا ہوگا، بدقسمتی سے اس وقت ملک میں ورلڈ کلاس کرکٹرز سامنے نہیں آ رہے، فٹنس کا معیار بھی ٹھیک نہیں، بنگلہ دیشی ٹیم فٹنس اور فیلڈنگ میں ہم سے کہیں آگے نظر آتی ہے، ونڈے کرکٹ میں اس سے 30،40 رنز کا فرق تو پڑ ہی جاتا ہے۔ اسی طرح کوئی ایک اچھا رن آؤٹ بھی نتیجہ تبدیل کر دیتا ہے‘‘۔