اچھے سلوک پر حمایت ورنہ کھل کر بغاوت

رائے دہندے باشعور ، امیدواروں کیلئے منزل آسان نہیں

نرمل /27 مارچ ( جلیل ازہر کی رپورٹ ) نرمل بلدیہ کے تمام چھتیس وارڈز میں انتخابی مہم عروج پر پہونچ گئی ہر بلدی وارڈز میں امیدوار گھر گھر پہونچکر اپنی اپنی کامیابی کیلئے اپیل کر رہے ہیں ۔ تاہم بلدی انتخابات کو اسمبلی انتخابات کا سیمی فائنل تصور کیا جارہا ہے ۔ خواتین کی بڑی تعداد بھی انتخابی میدان میں رہتے ہوئے اپنی اپنی کامیابی کیلئے گھر گھر مہم چلا رہی ہیں جبکہ سڑکوں سے عوام غائب دیکھائی دے رہے ہیں ۔ جب کہ تمام علاقوں کی گلیاں آباد ہیں ۔ اس لئے کہ بلدی انتخابات میں امیدواروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ گلیوں میں زیادہ سے زیادہ امیدوار رائے دہندوں سے رجوع ہورہے ہیں ۔ 36 رکنی بلدیہ نرمل کیلئے 210 امیدوار قسمت آزما رہے ہیں ۔ جس میں کانگریس ،تلگودیشم ، ٹی آر ایس مجلس اتحادالمسلمین ، اے اندرا کرن ریڈی گروپ ، بی جے پی شامل ہے جبکہ آزاد امیدواروں کی تعداد بھی 71 ہے ۔ واضح رہے کہ اس بار بلدی انتخابات میں نوجوان طبقہ بہت ہی جوش و خروش سے حصہ لیتے ہوئے اپنی اپنی کامیابی کیلئے ایری چوٹی کا زور لگارہا ہے کوئی سیاسی پنڈت بھی نتائج کے تعلق سے اندازہ نہیں کرسکتا کیونکہ رائے دہندوں میں کافی شعور آگیا ہے

وہ وارڈز میں ان سے رجوع ہو رہے کسی بھی امیدوار کو مایوس نہیں کر رہے ہیں ۔ ہر امیدوار کو مطمین کرتے ہوئے اپنے حسن سلوک کے ذریعہ ٹھیک ہے کہتے دیکھائی دے رہے ہیں ۔ اس صورتحال کی وجہ یہ معلوم کرنا امیدوار کیلئے بھی مشکل ہے کہ آخر آج کا رائے دہندہ ووٹ کس کے حق میں دے گا تاہم عوام کے جوش اور نوجوانوں کا انتخابات میں حصہ لینا یہ ظاہر کر رہا ہے کہ بلدیہ نرمل کے صدرنشین کے عہدہ پر کسی ایک سیاسی جماعت کو اکثریت ملنا مشکل نظر آرہا ہے ۔ جبکہ ہر سیاسی جماعت اپنی اپنی پارٹی کی کامیابی کیئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے ۔ اب انتخابی مہم کے اختتام کیلئے چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں ۔ دیکھنا ہے بلدی انتخابات کس سیاسی جماعت کو کامیابی کی سمت دکھاتے ہوئے اسمبلی کی راہ آسان کریں گے ۔ یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم انتخابی مہم میں تمام امیدوار اپنے اپنے وارڈ میں رائے دہندوں کو راغب کرنے امیدواروں کی ترقیاتی کاموں کیلئے اپنے آپ کو وقف کردینے کا اعلان کرتے ہ وئے ایک موقع فراہم کرنے کی اپیل کر رہے ہیں ۔ یقینا آج کا رائے دہندہ اس قدر باشعور ہوگیا ہے حالات اور رائے دہندوں کی صلاحیتوں کو دیکھ کر بے ساختہ زبان پر یہ شعر آجاتا ہے :
’’ اچھا سلوک ہو تو حمایت کریں گے ہم
ورنہ جناب کھل کر بغاوت کریں گے ہم ‘‘
ممکن نہیں جو آپ سے کہہ دیجئے صاف صاف
اپنی کیا آپ کی بھی حفاظت کریں گے ہم ‘‘
٭٭٭