اپوزیشن کے شوروغل میں مرکز میں لوک سبھا میں تین طلاق بل پیش کیا‘ ایک روز کے لئے راجیہ سبھا کی کاروائی ملتوی

مذکورہ کانگریس نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف متنازعہ رافائیل دفاعی معاہدے پر پرولیج موشن پیش کیا۔
نئی دہلی۔خبررساں ایجنسی اے این ائی کے مطابق پیر کے روز مرکز نے لوک سبھا میں مسلم ویمن( پروٹکشن آف میریج رائٹس) بل 2018پیش کیا۔

ایک روز قبل ہی کل ہند مسلم پرسنل بورڈ نے کہاتھا کہ اگر بل راجیہ سبھا میں پاس ہوتا ہے تو وہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ستمبر میں مرکزی کابینہ نے پارلیمنٹ میں قانون بنائے جانے میں ناکامی کے بعد مسلم ویمن( پروٹکشن آف میریج رائٹس) ارڈیننس2018کو منظوری دی تھی۔

مذکورہ ارڈیننس کے تحت چاہے وہ تحریر میں ہو یا زبانی پر پھر وائس ایپ پیغام یا ایس ایم ایس کے ذریعہ بیک وقت تین طلاق کے ذریعہ زوجہ سے علیحدگی کو جرم قراردیا تھا۔ اس کے تحت یہ بھی قانون لایاگیا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لئے تین سال کی قید کی سزاء سنائی جائے گی۔

ابتداء میں بل کو راجیہ سبھا کے اندر کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اپوزیشن کے کئی قائدین نے بل میں تبدیلی کے لئے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کی تھی۔

اہم اپوزیشن جماعت کانگریس نے مجوزہ بل میں تین سال قید کی سزاء پر تشویش کا اظہار کیاتھا۔ نومبر میں سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے آرڈیننس کی صداقت کو کئے گئے چیالنج پر مشتمل درخواستوں پر سنوائی سے انکار کردیاتھا۔

عدالت کا یہ ماننا تھا کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس قریب ہے اور اگر چھ ماہ کے اندر اس پر قانون نہیں بنایا گیا تو آرڈیننس غیر اہم ہوجائے گا۔

اپوزیشن کے رافائیل شور شرابہ کی وجہہ سے تین بجے تک لوک سبھا کی کاروائی ملتوی کرنے کے بعد ٹریزری نے ٹرانز جنڈر پرسن( پروٹوکشن آف رائٹس) بل 2016کو منظوری دی جو اسپیکر سمترا مہاجن نے پیش کیاتھا۔

پی ٹی ائی کی خبر کے مطابق مذکورہ کانگریس نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف متنازعہ رافائیل دفاعی معاہدے پر پرولیج موشن پیش کیا۔

وقفہ صفر کے دوران مہاجن نے کہاکہ اس معاملے پر وہ توجہہ دیں گے۔جمعہ کے روز بھی اسو قت پارلیمنٹ کی کاروائی منسوخ کردی گئی تھی جب سپریم کورٹ نے ہندوستان اور فرانس کے مابین ہوئے دفاعی معاہدے میں سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن ( سی بی ائی) کی جانچ کی مانگ کو مسترد کردیاتھا۔

وقفہ سوال کی شروعات کے ساتھ ہی تلگودیشم پارٹی‘ اے ائی اے ڈی ایم کے اور کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ ایوان کے وسط میں پہنچ گئے۔

تلگودیشم پارٹی نے آندھر ا کو خصوصی موقف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا‘ اے ائی اے ڈی ایم کے کے اراکین نے کاویری ندی پر تعمیر کئے جارہے ڈیم کے خلاف نعرے بازی شروع کردی اور کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے حکومت پر الزام عائد کیاکہ اس نے رافائیل معاملے میں سپریم کورٹ کو گمراہ کیاہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے راہول گاندھی کے خلاف نعرے لگانا شروع کیا اور مطالبہ کیاکہ رافائیل معاملے پر جو الزامات راہول گاندھی نے لگائیں نے اس پر معافی مانگیں۔

اس کے بعد سمترا مہاجن نے دوپہر تک ایوان کی کاروائی ملتوی کردی ۔قبل ازیں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رانجیت رنجن اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکسٹ) کے ایم پی محمد سلیم نے لوک سبھا کو تنازعہ کے پیش کاروائی پر روک لگانے کے متعلق ایک نوٹس بھی دی تھی۔

ٹرانز جنڈر فرد ( پروٹکشن آف رائٹس) بل کی منظوری کی لور ہاوز میں منظوری کے بد اسپیکر نے ایک روز کے لئے راجیہ سبھا کی کاروائی ہی ملتوی کردی تھی۔

درایں اثناء راجیہ سبھا کی کاروائی پانچوں روز بھی اس وقت ملتوی کردی گئی جب ڈی ایم کے‘ اے ائی اے ڈی ایم کے او رکانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر نعرے بازی شروع کردی تھی ۔

جبکہ کانگریس اراکین پارلیمنٹ کا احتجاج رافائیل معاہدے کو لے کر شوروغل کیاتو ڈی ایم کے او راے ائی اے ڈی ایم کے نے کرناٹک او رتاملناڈو کے درمیان کاویری پانی کی تقسیم کے تنازعہ کا مستقبل حل نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔راجیہ سبھا چیر پرسن وینکیا نائیڈو نے کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کی قیمتوں میں اضافہ اور ترنمول کانگریس کے ایم پی ڈیرک اوبرین او رسماج وادی پارٹی لیڈر رام گوپال یادو کے زراعی بحران پر نوس کو قبول کیا

۔ آزاد نے ایک او ر نوٹس میں حکومت کی جانب سے ملک کی عدالت عظمہ کو گمراہ کرنے پر تبادلہ خیال کا مطالبہ کیا مگر نائیڈو نے عدالت میں معاملہ زیر دوران ہونے کا حوالہ دیا۔