دلت او بی سی بل ، غیرقانونی مہاجرین کے موضوع پر زعفرانی جماعت کی توجہ مرکوز
نئی دہلی ۔ /5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن جماعتوں میں اتحاد کے بڑھتے ہوئے اشاروں کے درمیان بی جے پی ، دلت ۔ او بی سی مسائل اور ہندوتوا ایجنڈا کے ساتھ اپنے حامیوں کا گڑھ مضبوط کرنے کی امید کررہی ہے ۔ چنانچہ اس کی تمام تر توجہ پسماندہ طبقات کے بلس اور غیر قانونی مہاجرین کے خلاف مہم پر مرکوز ہوگئی ہے ۔ بی جے پی کے کئی عہدیدار اور اہم قائدین نے پی ٹی آئی سے کہا کہ آسام میں شہریوں کے قومی رجسٹر کا مسئلہ بنگلہ دیش کے غیر قانونی مہاجرین کے مسئلہ کو قومی اہمیت کا حامل بنانے کی پوشیدہ صلاحیت رکھتا ہے جو نتیجتاً بی جے پی کیلئے بالخصوص مشرقی ریاستوں اور ہندی خطہ میں ووٹ بٹورنے کا موجب بن سکتی ہے ۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ اپوزیشن پارٹی کو الجھن میں ڈالنے کے لئے مسلسل یہ مسئلہ اٹھارہے ہیں اور یہ بتانے کی کوشش کررہے ہیں کہ ان کی پارٹی قومی سلامتی کیلئے جدوجہد کررہی ہے اور اس کی حریف جماعتیں محض اپنے ووٹ بینکس کو مستحکم بنانے کے لئے فکر مند ہیں ۔ 2014 ء کے عام انتخابات میں دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقات سے ملنے والی تائید کو 2019 ء کے انتخابات میں بھی بدستور باقی و برقرار رکھنے کے لئے زعفرانی جماعت ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہے ۔ حالانکہ اترپردیش اور راجستھان جیسے ریاستوں میں حالیہ منعقدہ ضمنی انتخابات میں اس پارٹی کو دھکے بھی لگے ہیں ۔ بالخصوص اترپردیش میں بی جے پی کی انتخابی تقدیر چمکانے کے لئے اس کو دلتوں کی تائید درکار ہوگی ۔ جہاں اس کی کٹر حریف جماعتیں ایس پی اور بی ایس پی ایک دوسرے سے ہاتھ ملاچکے ہیں ۔ بی جے پی ذرائع نے کہا کہ /18 اور /19 اگست کو منعقد شدنی پارٹی کے اجلاس عاملہ میں یہ مسائل بھی زیربحث رہیں گے ۔