آندھراپردیش میں ریلائنس کمپنی کا شپ یارڈ، حکومت سے ہزار ایکر اراضی کی فراہمی

وشاکھاپٹنم بندرگاہ کے قریب کمپنی کا جہاز سازی پراجکٹ، پانچ تا دس ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری

حیدرآباد۔30جولائی (سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں حکومت نے ریلائنس کمپنی کو شپ یارڈ کی تعمیر کیلئے 1000 ایکڑ اراضی کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے اور وشاکھا پٹنم بندرگاہ سے 70کیلو میٹر دور پر ریلائنس کی کمپنی اپنی جہاز سازی کے پراجکٹ کا آغاز کرے گی۔ حکومت آندھرا پردیش اور ریلائنس کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط ہو چکے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ 11 جنوری 2016میں کئے گئے اس معاہدہ کے مطابق سال گذشتہ کے اوائل میں ہی چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو اور انیل امبانی صدرنشین ریلائنس نے CII کے اجلاس میں ہی اس معاہدہ پر دستخط کرچکے تھے۔ اس اجلاس میں مرکزی وزراء مسٹر ارون جیٹلی اور مسز نرملا سیتارمن بھی موجود تھے ۔ آندھرا پردیش انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے ذرائع کے مطابق ریلائنس کمپنی کی جانب سے 3000 ایکڑ اراضی طلب کی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے ایک ہزار ایکڑ اراضی دینے سے اتفاق کیا گیا ہے اور اس اراضی کی حوالگی بھی عمل میں لائی جا چکی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ بحریہ کی جانب سے 3لاکھ کروڑ روپئے کے مختلف پراجکٹس شروع کئے جا رہے ہیں اور ان پراجکٹس میں آبدوز اور جہازوں کی تیاری بھی شامل ہے اور ریلائنس کی جانب سے بھی جہاز تیار کئے جانے لگے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بحریہ کا منصوبہ 13تا14برس طویل منصوبہ ہے اور اس منصوبہ کے تحت مختلف کنٹراکٹرس کے ذریعہ ان پراجکٹس کی تکمیل کروائی جانے والی ہے۔ریلائنس کمپنی کے ذرائع کے مطابق صدرنشین انیل امبانی نے اس 1000ایکڑ اراضی پر عالمی معیار کے شپ یارڈ کی تعمیر کا منصوبہ ہے اور کمپنی کی جانب سے اس پراجکٹ پر عاجلانہ ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا جائے گا۔ ریلائنس گروپ پیپی پاؤ گجرات میں بھی جہاز سازی کا پلانٹ رکھتی ہے اور ریلائنس کو اس پراجکٹ میں تجربہ حاصل ہے۔ اس پراجکٹ پر ریلائنس کی جانب سے 5 ہزار تا 10ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور اس سرمایہ کاری کے ذریعہ آندھرا پردیش میں ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے۔ وشاکھا پٹنم میں جہاز سازی کے اس پراجکٹ کے لئے کولکتہ کی کمپنی گارڈن ریچ شپ بلڈرس اینڈ انجینئرس نے بھی گرین فیلڈ جہاز سازی پراجکٹ کے لئے اپنا پراجکٹ پیش کیا ہے اور ہندستان شپ یارڈ لمیٹیڈ کی جانب سے بھی آبدوز اور جہاز سازی و مرمت کا پراجکٹ پیش کیا ہے لیکن حکومت آندھرا پردیش اور آندھراپردیش انڈسریل انفراسٹرکچر کی جانب سے ابھی ان کمپنیوں کو اراضیات کی حوالگی کے متعلق فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔