آفریدی پر تنقیدیں اب بند ہونی چاہئیں: عبدالقادر

نئی دہلی۔ 3؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ پاکستان کے لیجنڈری اسپنر عبدالقادر محسوس کرتے ہیں کہ ٹیم کے سینئر آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی پر ان کے کریر کے دوران غیر ضروری تنقیدیں کی جاتی رہی ہیں اور انھیں یہ کہتے ہوئے نشانہ بنایا گیا کہ وہ ٹیم کی فتوحات میں اپنا رول ادا نہیں کرتے، لیکن عبدالقادر نے کہا کہ ایشیاء کپ میں ہندوستان کے خلاف یادگار مظاہرے کے بعد آفریدی پر تنقیدیں اب بند ہوجانی چاہئیں۔ عبدالقادر نے میڈیا سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ ہی یہ کہتا رہا ہوں کہ آفریدی تین کھلاڑیوں کا مرکب ہیں، کیونکہ وہ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کے ذریعہ ٹیم کی کامیابی میں اپنا رول ادا کرسکتے ہیں۔ آفریدی پر اب تنقیدیں بند ہونی چاہئیں، کیونکہ وہ ٹیم کے سینئر کھلاڑی ہونے کے علاوہ عزت کے مستحق بھی ہیں اور انھیں اُس وقت تک موقع دیا جانا چاہئے، جب تک کہ وہ اپنے کھیل سے لُطف اندوز ہورہے ہیں۔ 34 سالہ آفریدی پر مظاہروں میں عدم استقلال کی بنیاد پر تنقیدیں کی جاتی رہی ہیں، لیکن ہندوستان کے خلاف میرپور میں منعقدہ مقابلہ میں انھوں نے اننگز کے آخری اوورس میں روی چندرن اشون کی دو گیندوں پر متواتر دو چھکے مارتے ہوئے ٹیم کو ایک یادگار کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔

آئندہ برس منعقد شدنی ورلڈ کپ میں آفریدی کو کپتان بنائے جانے کے سوال کے حوالہ سے سابق لیگ اسپنر عبدالقادر نے کہا کہ ورلڈ کپ کے لئے کھلاڑیوں کا انتخاب فارم اور فٹنس کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔ عبدالقادر کے بموجب وہ سمجھتے ہیں کہ آفریدی کو ورلڈ کپ میں ٹیم کا کپتان ہونا چاہئے، لیکن جہاں تک ورلڈ کا کپ کا تعلق ہے، اس میں ہنوز وقت باقی ہے۔ لہٰذا پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کے انتخاب میں فارم اور فٹنس کو بنیاد بنانا چاہئے۔ گزشتہ مقابلہ میں ہندوستانی مظاہروں پر استفسار کئے جانے کے بعد عبدالقادر نے کہا کہ جس طرح ہندوستانی بیٹسمینوں نے اپنی وکٹیں گنوائیں، وہ حیران کن ہے۔ نیز ہندوستانی ٹیم نے مہندر سنگھ دھونی اور یوراج سنگھ جیسے فنیشرس کی کمی کی ہے۔ مقابلہ کے آغاز سے قبل میں محسوس کررہا تھا کہ ہندوستانی ٹیم کے طاقتور بیٹنگ شعبہ کو پاکستان پر سبقت حاصل ہے، لیکن جس طرح ہندوستانی بیٹسمینوں نے اپنی وکٹیں گنوائیں، وہ حیران کن ہے۔ اجنکیا رہانے اور روہت شرما نے بڑی اننگز نہیں کھیلیں جوکہ مایوس کن ہے۔ ہندوستان نے دھونی کی بحیثیت کپتان اور کیپر کمی شدت سے محسوس کی ہے جب کہ یوراج سنگھ کو ٹورنمنٹ سے باہر رکھنا سمجھ سے بالاتر ہے، کیونکہ وہ بنگلہ دیش کی وکٹوں کی مناسبت سے ایک بڑے ہٹر اور بہتر بولر ثابت ہوسکتے تھے۔ عبدالقادر نے ہندوستانی فاسٹ بولروں کے آخری اوورس پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کے فاسٹ بولرس آخری اوورس میں بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام ہے جس کا حل انتظامیہ کو فوراً ڈھونڈنا چاہئے۔