آصف محمد خاں نے آتشی کو یہودی کہکر اپنی جہالت کا ثبوت دیا ہے

اوکھلا کے شکست خوردہ کانگریسی لیڈر آصف محمد خاں اپنی حرکتوں کی وجہ سے کافی مشہور رہتے ہیں کبھی دھرمیندر کی طرح پانی کی ٹنکی پر چڑھ جاتے ہیں کبھی بجلی کے کھمبے پر لیکن اس بار انھوں نے ایسا فضول بیان دیا ہے جس سے انکی جہالت کا اندازہ ہوتا ہے ان کا کہنا ہے کہ آتشی یہودی ہیں ان کا کہنا ہے کہ کچھ ماہ پہلےہورڈنگ میں مارلینا لگایا تھا، لیکن اب آتشی ہیں۔ ایسا کیوں ہےانھوں نے اسکی وضاحت اس طرح کی ہے کہا کہ اروندرسنگھ لولی سردارہیں تووہ پگڑی پہنتے ہیں۔ میں آصف محمد خان ہوں تومیں ہندوعلاقوں میں جاتا ہوں توآصف ہی لکھتا ہوں۔ اگرآتشی سنگھ ہیں توانہیں نامزدگی میں بھی سنگھ لکھنا چاہئےتھا، مارلینا کیوں لکھا، یہ ڈبل اسٹینڈرڈ ہے آتشی ایک پنجابی گھرانے میں پیدا ہوئی ہیں بقول خود ان کے کہ ان کی ماں مارکسی خیالات کی تھیں اور باپ لینن سوچ کے اس لئے ان دونوں کے ابتدائی حروف کو ملاکر مارلینا بنایا گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ آصف محمد خاں یہ ہی نہیں جانتے کہ کوئی بھی یہودی بنتا نہیں ہے وہ پیدائشی ہوتا ہے یہ صرف ووٹرس کو بھڑکانے کی سازش ہے اور کچھ نہیں ہم یہ بھی کہتے ہیں کہ مان لیجئے وہ یہودی ہیں بھی پرہیں تو قابل پڑھی لکھی ۔ان امیدواروں کی طرح تو نہیں جنھیں پرچئہ نامزدگی تک بھرنا نہیں آتا اگر لوک سبھا میں پڑھے لکھے لوگ آجائنگے تومذہب اور زات پات سے اوپر اٹھ کر عوام کے لئے کام کرینگے آصف محمد خاں اپنے منہ کی کھا یں گے۔