اپوزیشن کانگریس اور یو ڈی ایف کا احتجاج
گوہاٹی ۔ 30 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : آسام اسمبلی میں آج اپوزیشن کانگریس اور یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے گورنر بنواری لال پروہیت کے خطبہ کو درہم برہم کردیا جس کے باعث وہ اپنی تقریر اندرون 7منٹ ختم کرنے پر مجبور ہوگئے ۔ سب سے پہلے اے آئی یو ڈی ایف رکن امین الاسلام نے اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن گورنر کے خطبہ میں ریاست کی عظیم شخصیتوں کے آدرشوں کا حوالہ دئیے جانے پر اعتراض کیا جب کہ گورنر پروہیت نے کہا تھا کہ میری حکومت مہاپرش سریمنتا سنکردیو ، مہاپرش مہادیو اور اجان پیر کے آدرشوں سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے طرز حکمرانی میں وصفی تبدیلیاں لائے گی جس پر امین الاسلام اپنی نشست سے فی الفور اٹھ کھڑے ہوگئے اور کہا کہ ریاستی حکومت مذکورہ عظیم شخصیتوں کے نظریات اور آدرشوں پر عمل آوری میں ناکام ہوگئی ہے جس کا ازالہ کیا جانا چاہیے ۔ تاہم اپوزیشن ارکان کے اعتراضات پر توجہ دیئے بغیر گورنر نے اپنا خطاب جاری رکھا جس کے بعد کانگریس اور یو ڈی ایف نے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی شروع کردی اور یہ الزام عائد کیا کہ ریاست میں بہترین حکمرانی ہرگز نہیں ہے اور ریاستی حکومت غیر جانبدار حکمرانی فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ اگرچیکہ گورنر نے احتجاجی ارکان کو خاموش رہنے ، خطبہ مکمل کرلینے کی گزارش کی لیکن ان سنی کردی گئی ۔ اپوزیشن کے جارحانہ تیور کو دیکھتے ہوئے گورنر نے 88 صفحات پر مشتمل خطبہ مکمل کیے بغیر آخری جملہ پر آگئے اور اندرون 7 منٹ اپنی تقریر ختم کردی ۔ گورنر پروہیت کے خطبہ کی کاپیاں تمام ارکان کو پیش کردی گئی تھیں ۔