آسام میں کانگریس کا صفایا، بی جے پی کی حکمرانی ، اوپنین پول

بی جے پی زیرقیادت اتحاد کو 78 نشستیں حاصل ہوں گی۔ کانگریس کا ووٹ فیصد گھٹ جائے گا۔ سروے بکواس، گوگوئی
گوہاٹی 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج اے بی پی نیوز چیانل اوپینین پول کو مسترد کردیا ہے جس میں آسام انتخابات میں کانگریس کے صفایا کی بات کہی گئی ہے۔ جبکہ سروے میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی اتحاد کو 78 نشستیں حاصل ہوں گی۔ دہلی اور بہار کے اسمبلی انتخابات کے برعکس بی جے پی کو آسام میں زبردست کامیابی مل رہی ہے۔ ماقبل انتخابات کروائے گئے سروے میں بی جے پی اے جی پی ۔ بی پی ایف اتحاد کو 78 نشستیں مل رہی ہیں۔ جبکہ حکمراں کانگریس کے حق میں صرف 36 نشستیں آئیں گی۔ 126 رکنی ایوان میں اے آئی یو ڈی ایف کو 10 نشستیں مل رہی ہیں۔ سروے میں یہ بھی قیاس آرائی کی گئی ہے کہ کانگریس کے ووٹ فیصد میں زیادہ کمی آئے گی اس کو 2011 ء کے انتخابات میں 39.6 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اس مرتبہ صرف 34 فیصد ووٹ ملیں گے۔ حکمراں پارٹی کو 78 حلقوں پر کامیابی ملی تھی۔ بی جے پی ۔ اے جی پی ۔ بی پی ایف اتحاد کو جملہ 44 فیصد ووٹ حاصل ہوں گے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ سال 2011 ء میں بی جے پی کا ووٹ فیصد 12.1 تھا۔ آسام میں دو مرحلوں میں رائے دہی ہوگی۔ 4 ااور 11 اپریل کو ہونے والی رائے دہی میں آسام کے عوام 15 سالہ کانگریس حکمرانی کے خلاف ووٹ دیں گے۔ مخالف حکمرانی لہر کی وجہ سے بی جے پی کو فائدہ ہورہا ہے۔ 19 مئی کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ آسام کے 3 مرتبہ چیف منسٹر رہنے والے ترون گوگوئی نے اس اوپینین پول کو بکواس قرار دیا ہے۔

انھوں نے یہاں جلسہ سے خطاب میں کہاکہ پارٹی صدر سونیا گاندھی نے کانگریس کو مضبوط بنایا ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ یہ اوپینین پول بی جے پی کا کروایا گیا سروے ہے۔ سرویز پہلے بھی کروائے جاتے تھے اور میرے پاس ایسے حقائق ہیں کہ اس سے ثابت ہوجائے گا کہ یہ سروے غلط ہیں۔ ایجنسی نے اوپینین پول کرواکر بہار میں بی جے پی کیلئے 128 نشستوں کی قیاس آرائی کی تھی لیکن اسے صرف 53 نشستیں ملیں۔ دہلی میں ایجنسی نے بی جے پی کے حق میں 34 نشستیں ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن وہ صرف 3 نشستوں پر سکڑ گئی۔ اب بی جے پی کی قسمت آسام میں یہی رہے گی۔ گوگوئی نے کہاکہ بی جے پی کو آسام میں بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پرے گا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ایسے سروے رپورٹس دہلی اور بہار انتخابات سے قبل شائع کروائے جاچکے ہیں لیکن اصل نتائج مختلف رہے ۔ میں یہ ثابت کرکے دکھاؤں گا کہ یہ سروے غلط ہے اور بی جے پی کے حق میں کروایا گیا ہے۔ کانگریس کے دور میں آسام میں ترقیات سے عوام شاہد ہیں۔ گوگوئی کے فرزند گورو گوگوئی نے جو کالبور سے ایم پی ہیں اس ماقبل انتخابات سروے میں کئی خامیاں نکالیں اور کہاکہ یہ سروے دھوکہ ہے۔ عوام اور ووٹرس کے ذہنوں میں ووٹ ڈالئے ووٹ کوئی ماقبل سروے رپورٹ گشت نہیں کریگی بلکہ رائے دہندے چیف منسٹرکی کارکردگی دیکھ کر ووٹ دیں گے۔ 4 اور 11 اپریل کو آسام کے عوام مخلص لیڈر کو ووٹ دیں گے۔ آسام کے عوام پر ایسی رپورٹس کا اثر نہیں ہوگا۔ پردیش کانگریس ترجمان کشور بھٹا چاریہ نے میڈیا سے کہاکہ آسام کے عوام دوبارہ کانگریس کو ووٹ دیں گے اور بہار کی طرح بی جے پی کو زبردست ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔