آر جے ڈی شکست سے مایوس لالوپرساد نے اسپتال میں کھانا کھانے سے انکار کردیا

رانچی/پٹنہ27 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لالوپرساد یادو نے بہار اور چھارکھنڈ میں راشٹریہ جنتادل کی غیر یقینی شکست سے سخت مایوس ہوکر اسپتال میں کھانا کھانے سے انکار کردیا۔ 23 مئی کے نتائج کے بعد انہوں نے دو دن تک کھانا کھانے سے انکار کردیا۔ ڈاکٹر امیش پرشاد جو ان کی نگرانی پر مقرر ڈاکٹرز ٹیم کے صدر ہیں پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہ لالو پرساد سے التجا کی کہ اپنی صحت میں مزید بگاڑ کے اندیشہ سے وہ فکرمند ہیں اور علاج و معالجہ کے لیے ان کا کھانا کھاانا صروری ہے۔ اتوار 26 مئی کو بالآخر لالوپرساد نے کھانا کھانے پر راضی ہوگئے۔ آر جے ڈی صدر فی الحال بلڈ پریشر، شوگر اور گردوں کے عارضہ کے سبب راجندرپرساد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس رانچی میں ڈسمبر 2017ء سے شریک ہیں۔ ڈاکٹر کے بیان کے مطابق لالوپرساد کی صحت میں اب بہتری آئی ہے۔ بہار اور پڑوسی جھارکھنڈ میں اار جے ڈی کا مکمل صفایا پر وہ موضوع طنز بنے ہوئے ہیں۔ بہار میں مہاگٹھ بندھن کے تحت آر جے ڈی نے 19 نشستوں پر مقابلہ کیا تھا۔ لیکن این ڈی اے کی لہر میں ان کی پارٹی ڈوب گئی۔ لالو پرساد کی بڑی بیٹی میسا بھارتی نے دوسری مرتبہ سابقہ مرکزی وزیر رام کرپال یادو نے پائلی تیر حلقہ سے ہار گئی ہیں۔ رام کرپال یادو کسی زمانے میں ان کے والد کے قریبی ساتھی تصور کئے جاتے تھے سرن حلقہ لوک سبھا سے آر جے ڈی صدر کئی مرتبہ منتخب ہوکر آئے تھے۔ لیکن اب اسی حلقہ سے ان کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کے سسر چندر لیکا رائے کو بی جے پی کے راجیو پرتاپ روڈی نے شکست دے دی۔ بہار کی 40 لوک سبھا نشستوں میں سے کشن گنج کی واحد نشست کانگریس کے قبضہ میں رہی۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ آر جے ڈی نے اپنے صدر کی غیر موجودگی میں یہ انتخاب لڑا۔ ان کی بیوی رابڑی دیوی اور بیٹے تیجسوی یادو نے ووٹرز پر اپنا اثر و رسوح دکھانے میں ناکام رہے۔ 2014ء میں مودی کی لہر کے درمیان آر جے ڈی نے 4 لوک سبھا نشستوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے بعد میں جولائی 2017ء میں نتیش کمار نے بی جے پی سے ہاتھ ملالیا تھا۔