آئی سی سی کے فیصلے تک ہندوستان سے سیریز نہیں ہو گی:پی سی بی

 

کولکتہ۔24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ ہند۔پاک سیریز کے تنازعہ کے حوالے سے قائم آئی سی سی کمیٹی کا فیصلہ آنے تک پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہوں گے۔نجم سیٹھی کلکتہ میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے 5 روزہ اجلاس میں شرکت کے لئے ہندوستان میں موجود ہیں اور اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ ہند۔پاک سیریز کے انعقاد کے لئے اپنے بورڈ پر دباؤ ڈالے۔پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جاری سیریز کے تنازعہ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ جب تک بی سی سی آئی سے معاہدے کے حوالے سے آئی سی سی کی تنازعات کے حل کے لیے قائم کمیٹی کوئی فیصلہ نہیں کرتی، پاکستان اور ہندوستان کے مابین دوطرفہ سیریز نہیں ہوں گی، جب وہ کوئی فیصلہ کر لیں گے تو پھر ہم دیکھیں گے کہ کس طرح آگے بڑھنا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2014 ء میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان 2022 ء تک 6 سیریز کھیلی جانی تھیں جس میں سے 4 کی میزبانی پاکستان اور 2 کی میزبانی ہندوستان کو کرنی تھی لیکن ہندوستان حکومتی اجازت نہ ملنے سے سیریز کھیلنے سے انکار کرتا رہا ہے۔پی سی بی نے معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے پر 70 ملین ڈالر کا نوٹس بھیجا تھا اور نومبر 2017 میں آئی سی سی کو خط لکھ کر معاملے کو حل کرنے کے لئے ایک مصالحتی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کی تھی جس پر آئی سی سی رواں ماہ تنازعہ کے حل کے لیے مائیک بیلف کی سربراہی میں 3رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔سیٹھی نے کہا کہ آئندہ 5 سال کے لئے تیار کردہ نئے فیوچر ٹور منصوبہ پر معاملات طے پا چکے ہیں جہاں ہندوستان نے پاکستان سے کوئی میچ نہیں رکھا لیکن اس فیوچر ٹور پروگرام پر ہماری رضامندی آئی سی سی کمیٹی کے فیصلے سے مشروط ہے کیونکہ اگر فیصلہ ہمارے حق میں ہوتا ہے تو انہیں فیوچر ٹور پروگرام تبدیل کرنا پڑے گا لہٰذا دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سیریز کا انعقاد آئی سی سی کمیٹی کے فیصلے پر ہے جو ممکنہ طور پر رواں سال اکتوبر نومبر تک آ جائے گا۔ہم نے آئی سی سی ٹریبونل کے سامنے یہ گزارش کی ہے کہ ہندوستان نے ایک معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے لہٰذا اب کمیٹی کو دو فیصلے کرنا ہے۔ پہلا یہ کہ ہندوستان نے معاہدے کی خلاف ورزی کی یا نہیں جبکہ دوسری یہ کہ اگر انہوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو وہ ہمیں سیریز نہ کھیلنے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا کیا ہرجانہ ادا کریں گے۔دوطرفہ سیریز کے تیسرے مقام پر انعقاد کے حوالے سے سوال پر نجم سیٹھی نے کہا کہ ہندوستان ہمارے ساتھ تیسرے مقام پر بھی دوطرفہ سیریز کھیلنا نہیں چاہتا حالانکہ ہم نے سکیورٹی مسائل کی وجہ سے تیسرے مقام پر سیریز کروانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب ہندوستان کا موقف ہے کہ انہیں سیریز کھیلنے کیلئے اپنی حکومت سے اجازت نہیں ملی۔ ہمارا ہندوستانی بورڈ سے یہی کہنا ہے کہ آپ کو اپنی حکومت سے اجازت لینے کی کیا ضرورت ہے کیونکہ ہمیں آپ سے کھیلنے کے لیے اپنی حکومت سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں جبکہ آئی سی سی بھی کرکٹ بورڈ کے معاملات میں حکومتی مداخلت کی اجازت نہیں دیتا۔ا ہندوستان نے معاہدے میں کہیں بھی سیریز کو حکومتی اجازت سے مشروط قرار نہیں دیا تھا اور اگر یہ بات اتنی ہی اہم تھی تو انہوں نے اس بات کو معاہدے کا حصہ کیوں نہیں بنایا؟۔